چوہدری محمد برجیس طاہر کی الطاف حسین کے پاکستان سے متعلق متنازعہ اورمنفی بیانات کی شدید مذمت

کسی بھی صورت میں اس قسم کے بیانات اور جلاؤ گھیراؤ کاکوئی جواز نہیں،شرپسندی اور ہرزہ سرائی کا مکمل حساب لیا جائے گا،دُشمنوں کے ہاتھوں میں کھیلنے والے عناصر کا تدارک ضروری ہے،وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان

منگل 23 اگست 2016 21:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے ایم اکیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے پاکستان مخالف اور منفی بیانات اور نعروں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی قسم کی صورت میں کسی بھی جماعت یا عناصر کا پاکستان مخالف بیانات اور جلاؤ گھیراؤ کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

انہوں نے کہ کہا الطاف حسین کا پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف بیان دینا ایک وطیرہ بن چکا ہے جس کے بعد ایم کیو ایم کی مقامی قیادت الطاف حسین کے اس قسم کے بیانات کا جواز گھڑنے میں مصروف ہو جاتی ہے ۔انہوں نے کراچی میں میڈیاکے اداروں پر حملے اور جلاؤ گھراؤپر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ،پاکستان سے باہر بیٹھے ایک شخص کے بیانات اور پرُتشدد بیانات سے کراچی کا امن تباہ نہیں ہونے دے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چند مٹھی بھر عناصر جو دُشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اُن کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی۔چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ ایم اکیو ایم کو اس کے اس طرزعمل کی وجہ سے ایم کیو ایم کو فاشسٹ جماعت کا خطاب دیا گیا اور کراچی میں ہونے والی تمام قسم کی بدامنی ،بھتہ خوری اور قتل و غارت سے اس کا نام جوڑا جاتاہے اور اس کا ثبوت متعدبار خود الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے دیگر قائدین نے اپنے طرز عمل اور پرُ تشدد بیانات سے دیاہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی عناصر کو چاہیے وہ سیاسی ہوں یا مذہبی اُن کو پاکستان مخالف بیانات کا کڑاحساب دینا پڑے گااور اب وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم کو قانون کے کٹہرے میں لا کرپاکستان مخالف اس طرز عمل کا مکمل حساب لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے محب وطن عناصر نے اس بیان اورعمل کی سخت مخالفت کی ہے او ر اس سے اپنی لا تعلقی کا اظہار کیا ہے لیکن وہ عناصر جواب بھی خاموشی اختیار کیے بیٹھے ہیں اُن کو چاہیے کہ اپنی محب وطن ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے الطاف حسین کے اس طرز عمل اور بیانات سے مکمل لاتعلقی کااظہار کریں۔

ورنہ پاکستان کے باشعو ر اور غیور عوام اُن کو پاکستان مخالف اس گھناؤنے عمل میں معاون جانتے ہوئے اُن کے خلاف قانونی کاروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ الطاف حسین کی زہر آلود تقاریر کا معاملہ پہلے سے ہی حکومت پاکستان نے برطانوی حکومت کے ساتھ اٹھا رکھا ہے اور اس ضمن میں برطانوی حکومت تحقیقات بھی کررہی ہے البتہ اس تازہ ترین افسوس ناک واقعے کے بعد پاکستان کے وزیر داخلہ نے برطانوی حکومت سے رابطہ کیا ہے اور وزارت خارجہ بھی اس سلسلے میں برطانوی حکومت سے رابطہ کر رہی ہے تاکہ الطاف حسین کی پاکستان مخالف بیانات کا نہ صرف تدارک کیا جاسکے بلکہ اُس کو پاکستان میں انتشار پھیلانے جیسے بدترین عمل پر قانون کے سامنے جوابدہ بنا کر ایک ایک لفظ کا حساب بھی لیا جاسکے۔