حکومت کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر عالمی سطح پراٹھانے کا پابند کرنے کے حوالے سے درخواست پر فیصلہ محفوظ

کشمیر میں استصواب رائے کے حوالہ سے پاس کردہ قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے حکومت اقوام متحدہ پر دباؤ بڑھائے ‘ درخواست گزار

منگل 23 اگست 2016 16:44

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 اگست ۔2016ء ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے حکومت کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر عالمی سطح پراٹھانے کا پابند کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ منگل کے روز درخواست گزار جماعةالدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اپریل 1948ء میں اقوام متحدہ نے قرارداد پاس کی تھی جس میں واضح طور پر قرار دیا گیا تھا کہ کشمیر میں استصواب رائے کروایا جائے گا تاکہ کشمیری اپنی مرضی سے فیصلہ کر سکیں کہ وہ پاکستان یا بھارت کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں؟۔

جواہر لال نہرو جو خود مسئلہ کشمیر اقوا م متحدہ لیکر گئے‘ نے اس وقت یہاں تک کہا تھا کہ اگر کشمیری پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہیں گے تو بھارت اپنی فوج مقبوضہ کشمیر میں داخل نہیں کرے گا لیکن اب تو صورتحال ہی مکمل طور پر بدل چکی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میں جس قدر ظلم و ستم ہے وہ ساری دنیا کے سامنے ہے۔ اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے فاضل عدالت کے روبرواعلیٰ عدلیہ کے مختلف فیصلوں کے حوالے دیئے اور کہا کہ جب مسئلہ عوامی مفاد کا ہو تو عدالتیں سیاسی اور خارجہ پالیسی کے معاملات میں مداخلت کر سکتی ہیں۔

اس وقت صورتحال یہ ہے کہ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے اور حکومت مسئلہ کشمیر پر محض بیان بازی کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی۔اس لئے عدالت حکومت پاکستان کو ہدایات جاری کرے کہ وہ اقوام متحدہ پر دباؤ بڑھائے کہ وہ کشمیر میں استصواب رائے کے حوالہ سے پاس کردہ قراردادوں پر عمل درآمد کروائے اور حکومت سے یہ بھی پوچھا جائے کہ اس سلسلہ میں اب تک انہوں نے عملی طور پر کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔

فاضل چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔کیس کی سماعت کے موقع پر جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی ،محمد یحییٰ مجاہد و دیگر رہنماؤں کے علاوہ وکلاء، سول سوسائٹی اور جماعةالدعوة کے کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی۔