پنجاب اسمبلی ‘الطاف حسین کو غداری کا مرتکب اور آئین شکن قرار دیدیا ‘مقدمہ درج کر نے کی قرار داد منظور

منگل 23 اگست 2016 16:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 اگست ۔2016ء) پنجاب اسمبلی نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کو غداری کا مرتکب اور آئین شکن قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر دیا‘ایوان نے کشمیر یوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم اور بلوچستان پر بھارتی وزیراعظم کے خلاف مذمتی قرارداد اور مختلف امراض کی ادویات میں قیمتوں میں اضافے کے خلاف بھی قرار دادیں منظور کر لیں ‘تحر یک انصاف کی خاتون رکن اسمبلی نبیلہ حاکم علی کی گردوں کینسر ہیپاٹاٹس اور دیگر امراض کی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو فی الفور واپس لینے کے مطالبہ کی بھی قرار داد منظور جبکہ حکومت نے ایوان میں کنزیومر کورٹ ترمیمی بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے قواعد کی معطلی کے بعد ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف قرداد ایوان میں پیش کی جبکہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کی جانب سے وطن عزیز پاکستان کے بارے میں ناپاک اور شیر انگیز الفاظ کی شدید مذمت کر تاہے اور اسے قومی مجرم اور غداری کا مر تکب قرار دیتا ہے وطن عزیز پاکستان کے خلاف ایسے الفاظ جو پاکستان کی سالمیت اور قومی امنگوں کے خلاف وہ ملک سے غداری کے مترادف ہیں یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ اس قومی جرم میں شامل تمام ذمہ داروں کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کیا جائے یہ ایوان احتجاج کی آڑ میں میڈیا ہاوسز پر حملے ‘توڑ پھوڑ اور انکے عملے پر تشدد کی بھی پرزور مذمت کر تا ہے اسے آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دتیا ہے اورصحافی براداری کے ساتھ مکمل یکجہتی کر تا ہے اس موقعہ پر پوتی قوم نے جس اتفاق اور عظیم المثال یکجہتی اور اتحادکا مظاہرہ کیا ہے وہ انتہائی قابل ستائش ہے جس پر یہ ایوان پوری قوم کو خراج تحسین پیش کر تا ہے یہ ایوان ایسے عناصر کو تنبیہ کر تا ہے جو انتشار ‘افر تفری اور وطن عزیز میں عدم استحکام پیدا کر کے پاکستان کی ترقی اور اقوام عالم میں اپنے مقام کو حاصل کر نے سے محروم کر نے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں کہ وہ جمہو ری رویوں کو اپنائیں کیونکہ وطن عزیز پاکستان میں اب انتشار اور تشدد کی کوئی گنجائش نہیں جسکے بعد مذکورہ قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جبکہ میاں محمودالر شید نے کہا کہ ہمیں قرار پیش کر نے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی میں نے بھی قرار جمع کروائی ہے مگر رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے کوئی قرار داد جمع نہیں کروائی جبکہ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون کی جانب سے قواعد کی معطلی کے بعد بھارتی وزیر اعظم کے خلاف بھی قرار داد پیش کی گئی جیسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا قرار داد میں کہا گیا کہ صوبائی پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی جارحیت اور اس دوران بھارتی فوجیوں کی ہاتھوں درجنوں بے گناہ کشمیر یوں کے بہیمانہ قتل اور سینکڑوں کشمیریوں کوزخمی کیے جانے کی بھر پور مذمت کر تا ہے یہ ایوان وزیر اعظم پاکستان کو خراج تحسین پیش کر تا ہے جنہوں نے ان بھارتی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خطوط لکھ کراس معاملے کی جانب سے عالمی براداری کی توجہ مبذول کروائی یہ ایوان وفاقی حکومت یہ اپیل بھی کر تا ہے کہ عالمی سطح پر کشمیریوں کی بھر پور سیاسی ‘اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھی جائیگی اس ایوان کی رائے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے نیزیہ ایوان مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری کشمیری عوام کی جد وجد آزادی کی بھر پور حمایت کا اعادہ کر تا ہے اور مطالبہ کر تا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کا حق خود ارادیت تسلیم کرتے ہوئے ریاست جموں و کشمیر میں فوری استواب رائے کرایا جائے اور وہاں پر بھارتی مظالم کے سلسلے کو بند کروایا جائے جبکہ اجلاس کے دوران ایوان نے صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ خان کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم کے بلو چستان ‘آزاد کشمیر اور گلگت کے بارے میں مذمتی قرار داد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی جس میں کہا گیا ہے کہ مودی کا یہ بیان سر کاری سطح پر نہ صرف اعتراف جر م بلکہ بھارت کے خلاف چارج شیٹ بھی ہے یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ وہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھائے اور بھارت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ آئندہ پاکستان میں مداخلت سے بازر رہے جبکہ حکومت نے ایوان میں کنزیومر کورٹ ترمیمی بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا ہے جسکے مطابق الیکٹرونکس ، موبائل اور ڈیجیٹل مصنوعات کی خرابی کا فیصلہ تکنیکی رپورٹ پر کیا جائے گا‘کنزیومر کورٹ صارف کی شکایت پر تکنیکی یا سپیشلسٹ کی رپورٹ بنوانے کے پابند ہوں گے۔