آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، الطاف حسین تمام حدوں کو پار کر دیا اور پاکستان مخالف نعرے لگائے ، مصطفی کمال

بند کمروں میں انگیزی کے منصوبے بنانے والے، دن رات نشے میں رہنے والے کی کوئی پرواہ نہیں، رسوائی اب ایم کیو ایم قائد کا مقدر بن چکی ہے یہ کیسی بھوک ہڑتال ہے 5روز میں کوئی نہیں مرا ہے، یہ صرف ڈرامہ بازی ہے، ایم کیو ایم کی دیوار گر رہی ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 22 اگست 2016 22:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اگست ۔2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیرمین مصطفی کمال نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے الطاف حسین تمام حدوں کو پار کر دیا ہے اور پاکستان مخالف نعرے لگائے ہیں ۔آج سے پاکستانی سالمیت کا حلف اٹھانے والوں کا امتحان شروع ہوگیا ہے ۔ الطاف حسین کے اس بیان پر بھارت میں جشن منایا گیا ہوگا۔

ایم کیو ایم قائد نے ایک بار پھر ’’را‘‘ سے مدد مانگی۔ متحدہ کے بارے میں جو کہتا تھا، سچ ثابت ہوگیا ہے۔ بند کمروں میں انگیزی کے منصوبے بنانے والے، دن رات نشے میں رہنے والے کی کوئی پرواہ نہیں۔ رسوائی اب ایم کیو ایم قائد کا مقدر بن چکی ہے۔ یہ کیسی بھوک ہڑتال ہے کہ 5روز میں کوئی نہیں مرا ہے یہ بھوک ہڑتال صرف ڈرامہ بازی ہے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کی دیوار گر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاکستان ہاؤس میں پریس کانفر نس کرتے ہوے کیا۔اس موقع پر رضا ہارون ،انیس ایڈووکیٹ،وسیم آفتاب ،اشفاق منگی،اور افتخار عالم بھی موجود تھے۔مصطفی کمال نے کہا کہ اس کے ثبوت موجود ہیں کہ الطاف حسین کے اکسانے پر عوام نے چنیل پر حملہ کیا۔جو کچھ ہوا ہے یہ کوئی سرپرائز نہیں ہے یہ بات تو ہم گزشتہ ہر پریس کانفرنس میں کہہ رہے ہیں ۔

بڑے عہدوں پر موجود افراد آج بھی ثبوت مانگ رہے ہیں لیکن اب ثبوت کی کیا بات ہے ۔جب ہم کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں تو کہتے ہیں ان کے پاس مینڈیٹ ہے اگر دیکھا جائے تو مینڈیٹ تو ہٹلر کے پاس بھی تھا اور اگر طالبان مینڈیٹ لے آئیں تو کیا ان کو بھی چھوڑ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم الطاف حسین کو اس لئے چھوڑا کہ وہ ملک کے خلاف کام کر رہے تھے۔ہم نے اس شخص کے خلاف آزاو بلند کی اور عوام نے ہمارا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ آج الطاف حسین نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ فوج اور رینجرز کے لوگوں کو نہ چھوڑا جائے اور جو ججز فوج کی بات مان رہے ہیں جب ہمارا وقت آئے گا تو ہم انہیں پھانسی پر لٹکائیں گے۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کو صرف لوگوں کی لاشیں چاہیے اس لئے وہ لوگوں کو اکسا رہے ہیں رینجرز ان کی باتوں میں نہ آئے۔الطاف حسین ملک میں مایوسی اور تباہی چاہتے ہیں۔

مہاجر قوم کو بھی آج جواب دینا ہوگا کہ وہ الطاف حسین کا ساتھ دیں گے یا خود کو الطاف حسین سے الگ کریں گے اگر آج مہاجر خاموش رہے تو یہ ان کی مجرمانہ خاموشی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کا کوئی رشتہ دار ملک میں موجود نہیں پہلے اپنے رشتہ داروں کو بھیجیں پھر باتیں کریں۔حکومت او ر اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کرتاہوں کہ خدا کے واسطے اردو بولنے والوں کو الطاف حسین سے الگ کردیا جائے کہیں ایسا نہ ہو کہ رینجرز الطاف کی گالیوں کا بدلہ عام مہاجروں سے لے۔

الطاف حسین پر جب شراب کا نشہ اتر جائے گا تو وہ معافی مانگیں گے۔انہوں نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ میں وضو کی حالت میں ہوں اس لئے اس شخص کا نام نہیں لے سکتا ہوں جبکہ اس شخص نے کہا کہ چینل پر حملے میں ہمارے لوگ ملوث نہیں ہیں اگر دیکھا جائے تو وہ ایم کیو ایم کہ مسلح افراد تھے۔ایم کیو ایم دیوار گر رہی ہے اور جو اس دیوار کے ساتھ رہے گا وہ کچلا جائے گا۔ایم کیو ایم کو کراچی کے عوام کا دکھ نہیں زکوۃ اور فطرہ کا ہے۔