پیماکے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک کا کوئٹہ میں کانگو سے دو افراد کے جاں بحق ہونے پر تشویش کا اظہار

پیر 22 اگست 2016 22:31

اسلام آباد ۔ 22 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔22 اگست ۔2016ء) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما)کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک نے کوئٹہ میں کانگو سے مزید دو افراد کے جاں بحق ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ یہ ایک وبائی بیماری کی صورت میں پھیلتی ہے اور لاکھوں لوگوں کو متاثر کرسکتی ہے اس کے ممکنہ پھیلاوٴ سے بچاوٴ کی واحد صورت یہ ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کانگو وائرس ایک خاص قسم کی جنگلی مکھی یا چیچڑ (Tick) کے کاٹنے سے پھیلتی ہے ۔ بیمار جانوروں اورہسپتالوں میں کانگو وائرس کے مریض سے قریبی تعلق کی وجہ سے بھی اس کا مزید پھیلاوٴ ممکن ہے۔اس میں مریض کے جسم میں خون کی منجمد ہونے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور مرض کے باعث جسم کے مختلف حصوں سے مسلسل خون بہنا شروع ہوجاتا ہے اور یہ بہاوٴ اس قدر زیادہ بڑھ سکتاہے کہ اس سے موت واقع ہوسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

عمومی طور پر یہ مرض ان علاقوں میں زیادہ پایا جاتا ہے جہاں بڑی تعداد میں مویشی پالے جاتے ہیں ۔کیونکہ چیچڑ ایسے جانوروں سے انسانوں تک پہنچنے کا ذریعہ بنتے ہیں ۔حکومت کو چاہئے کہ وہ عید قربان کی آمد کے پیش نظر عوام میں بڑے پیمانے پر شعور اجاگر کرے اور معلومات مہیا کرے کیونکہ اب تک کوئی محفوظ دوا یا ویکسین اسکی روک تھام کے لیے موجود نہیں ہے۔

جانوروں سے انسانوں میں منتقلی کی روک تھام کے لئے جانوروں کی دیکھ بھال میں مصروف لوگوں کو چاہئے کہ وہ دستانے اور حفاظتی لباس کا استعمال کریں، ہلکے رنگ کے کپڑوں کا استعمال کیا جائے تاکہ چیچڑ اگر کپڑوں پر موجود ہو تو دیکھی جاسکے ۔منظور شدہ کیمیکل Acaricitiesجو چیچڑ کو مکمل طور ختم کرنے کے لیے کپڑوں پر استعمال کی جائے ۔منظورشدہ اسپرے کا استعمال جلد اور کپڑوں پر کیا جائے ۔جانوروں کے مویشی منڈی میں داخلے کے مقام پر ان پر چیچڑ مار اسپرے کیا جانا چاہیئے ۔جن علاقوں میں چیچڑ ہو ان علاقوں میں جانے سے گریز کیا جائے۔