سندھ رینجرز نے یم کیو ایم کے مرکزی رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار اور خواجہ اظہار الحسن کو حراست میں لے لیا

مجھے دو منٹ پریس کانفرنس کرنے دیں ،میں صرف دو جملے بولنا چاہتا ہوں ، میڈیا ہاؤسز پر حملے کے حوالے سے اپنا موقف بیان کرنا چاہتا ہوں،فارو ق ستار کا اصرار ابھی ہمارے ساتھ چلیں ،واپسی پر جو کہنا چاہیں آکر کہہ لیں، رینجرز اہلکاروں کا جواب

muhammad ali محمد علی پیر 22 اگست 2016 22:02

سندھ رینجرز نے یم کیو ایم کے مرکزی رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار اور خواجہ ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22اگست۔2016ء) ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار ، خواجہ اظہار الحسن اور دیگر رہنما پریس کانفرنس کرنے کے لئے کراچی پریس کلب پہنچے تو رینجرز اہلکارز نے ان کو حراست میں لیکر میڈیا گفتگو کرنے سے روک دیا ۔ذرائع کے مطابق پیر کو میڈیا ہاؤسز پر حملے کی وضاحت کرنے کے لئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار ، خواجہ اظہار الحسن اور دیگر رہنما پریس کانفرنس کرنے کے لئے پریس کلب پہنچے تو وہاں پر رینجرز اہلکارز پہلے سے موجود تھے ، رینجرز اہلکارز نے فاروق ستار اور خواجہ اظہار الحسن کو حراست میں لیکر پریس کانفرنس کرنے سے منع کر دیااور اپنے ساتھ لے گئے ۔

اس موقع پر رینجرز اہلکارز سے بحث کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ مجھے دو منٹ پریس کانفرنس کرنے دیں ،میں صرف دو جملے بولنا چاہتا ہوں اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کے حوالے سے اپنا موقف بیان کرنا چاہتا ہوں جس پر رینجرز اہلکارز نے کہا کہ ابھی ہمارے ساتھ چلیں واپسی پر جو کہنا چاہیں آکر کہہ لیں ۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے کہا کہ مجھے چھوڑ دیں ،میں خود اپنی گاڑی میں آپ کے ساتھ چلتا ہوں ،میری زبان کا اعتبار کریں ، میں اپنی گاڑی میں جاؤں گا ، آپ میرے ساتھ زبردستی نہ کریں ،میں بھی پاکستانی ہوں ،جس پر رینجرز اہلکارز نے کہا کہ آپ کو ابھی ہمارے ساتھ چلنا ہو گا کیونکہ آپ کو ڈی جی نے بلایا ہے ۔

اس کے بعد رینجرز اہلکار فاروق ستار اور خواجہ اظہار الحسن کو زبردستی بازو سے پکٹر کر اپنے ساتھ لے گئے ۔