وزیر اعظم کی نا اہلی کیلئے ریفرنسز پر کام جاری ، الزامات ثابت ہونے تک استعفیٰ یا عہدے سے علیحدگی کا کوئی جواز نہیں بنتا‘ ایاز صادق

کچھ لوگ انتشار کی سیاست کر کے ملک سے سرمایہ کاری کو بھگانا چاہتے ہیں ،اگر چین چلاگیا تو پھر اور کوئی نہیں آئیگا،خان صاحب احتجاج کی بجائے انتخابات کی سیاست کریں ، ٹی او آرز کا فیصلہ حکومت اور اپوزیشن نے مل کر کرناہے، حکومت تحریک قصاص اور تحریک احتساب سے ہرگز خوفزدہ نہیں‘ اسپیکر قومی اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 22 اگست 2016 20:12

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اگست ۔2016ء ) اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی کے لئے جمع کروائے گئے ریفرنسز پر کام جاری ہے ،اس پر جو بھی ہو گا وہ آئین و قانون عین مطابق ہو گا ،الزامات ثابت ہونے تک وزیر اعظم کے استعفیٰ دینے یا عہدے سے علیحدگی کا کوئی جواز نہیں بنتا، کچھ لوگ انتشار کی سیاست کر کے ملک سے سرمایہ کا ری کو بھگانا چاہتے ہیں لیکن اگر چین چلاگیا تو پھر اور کوئی نہیں آئے گا،خان صاحب احتجاج کی بجائے انتخابات کی سیاست کریں ، ٹی او آرز کا فیصلہ حکومت اور اپوزیشن نے مل کر کرناہے، حکومت تحریک قصاص اور تحریک احتساب سے ہر گز خوفزدہ نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انجمن تاجران مال روڈ کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ کچھ لوگ انتشار کی سیاست کر کے ملک سے سرمایہ کا ری کو بھگانا چاہتے ہیں لیکن اگر چین چلاگیا تو پھر اور کوئی نہیں آئے گا۔خان صاحب سے کہتا ہوں کہ احتجاج کی بجائے انتخابات کی سیاست کریں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کامیابی سے سال2018ء کے انتخابات کی طرف جاتی ہوئی نظرآرہی ہے اور سال 2018ء سے پہلے بجلی اور گیس کے مسائل حل ہو جائیں گے جس تیز رفتاری سے کام جاری ہے ۔ عمران خان کی جانب سے پنجاب میں رینجرز آپریشن کے مطالبے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب پو لیس محنتی اور پروفیشنل ہے ، اس کی کسی ایک ناکامی کی بنا ء پر دوسری فورس کونہیں بلانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین کے 11تاریخی مقامات پر تعمیرات روکے جانے سے مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں فرق نہیں پڑے گالیکن تاخیر سے فیصلہ آنے سے نقصان ہوا ہے ، یہ فیصلہ جلدی آنا چاہیے تھا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر اور اعتزاز احسن سمیت دیگر اپو زیشن اراکین مجھ سے ملے تھے ، حکومت کو اپو زیشن کے مطالبات سے آگاہ کر دیا ہے ، اب فیصلہ حکومت اور اپو زیشن نے خود کرنا ہے ۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ مجھے وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے 6ریفرنسز موصول ہوئے ہیں جن پر فیصلہ کرنے کے تین راستے ہیں ،میں نے 30دن میں کوئی ایکشن نہ لیا تو ریفرنسز الیکشن کمیشن میں جائیں گے اور اس سے اگلافورم عدالت ہے ، ریفرنسز میں لیگل اور ٹیکسز ایشوز بھی شامل ہیں لیکن پانامہ لیکس کے معاملے پر میں نے کسی کو معطل یا بری نہیں کرنا ۔ریفرنسز پر کام جا ری ہے اس پر جو بھی ہو گا وہ آئین و قانون کے عین مطابق ہو گا،یہ کہنا قبل از وقت ہے کس شخصیت کے خلاف ریفرنس زیادہ مضبوط ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں بھی ریفرنس داخل کرائے گئے اور الیکشن کمیشن میں بھی داخل کرائے گئے ہیں ، میں اپناکام کروں گا ،الیکشن کمیشن اپنا کام کرے گا اور عدالت اپنا کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی سے منشیات پکڑے جانے کامعاملہ اب عدالت میں ہے میں تو اس معاملے میں کچھ نہیں کرسکتا۔