کچھ ثابت نہ ہونے تک وزیر اعظم کیوں جائیں ؟سردار ایاز صادق

وزیر اعظم کے خلاف ریفر نسز کا فیصلہ آئین وقانون کے مطابق سوچ سمجھ کر ہی کروں گا، فیصلہ میں نے ہی کرناہے، ابھی تیاری کررہا ہوں‘ پاناما لیکس پر میں نے کسی کو ڈسمس یا بری نہیں کرنا‘ نااہلی ریفرنسز پر فیصلہ کرنے کے3راستے ہیں،میں نے30دنوں میں ریفر نسز پر فیصلہ نہ کیا تو معاملہ الیکشن کمیشن جا ئیگا ‘بھار ت کو سی پیک میں رکاوٹ ڈالنے نہیں دینگے ، ٹی اوآرز پر اپوزیشن نے حکومت سے لچک دکھانے کی شرط رکھی ہے، حکومت کو اس سے آگاہ کر دیا ‘ دھرنوں کی سیاست کر نیوالے2018 کے عام انتخابات کا انتظار کریں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو

پیر 22 اگست 2016 19:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ کچھ ثابت نہ ہونے تک وزیر اعظم کیوں جائیں ؟وزیر اعظم کے خلاف ریفر نسز کا فیصلہ آئین وقانون کے مطابق سوچ سمجھ کر ہی کروں گاریفرنسز پر میں نے فیصلہ کرناہے، ابھی تیاری کررہا ہوں‘‘پاناما لیکس کے معاملے پر میں نے کسی کو ڈسمس یا بری نہیں کرنا‘میرے پاس آنیوالے نااہلی کے ریفرنسز پر فیصلہ کرنے کے3راستے ہیں میں نے30دنوں میں ریفر نسز پر فیصلہ نہ کیا تو معاملہ الیکشن کمیشن جا ئیگا ‘ریفرنس کے ایک ایک لفاظ کو پڑ ھنا ہے کوئی مذاق تو نہیں‘بھار ت پہلے بھی سی پیک میں رکاوٹ ڈال چکا ہے اور اب بھی ڈالے گا مگر اس کو کا میاب نہیں ہونے دیں گے ‘پنجاب میں رینجرز آپر یشن کی ضرورت نہیں پنجاب پو لیس بہتر کام کر رہی ہے‘پار لیمانی کمیٹی میں ٹی اوآرز کے معاملے پر اپوزیشن نے حکومت سے لچک دکھانے کی شرط رکھی ہے میں نے جمعہ کو حکومت کو اپنے کے مطالبے سے آگاہ کر دیا ہے اب فیصلہ حکومت اور اپوزیشن نے کر نا ہے ‘ملک میں دھرنوں کی سیاست کر نیوالوں کو عام انتخابات 2018 کا انتظار کر نا چاہیے‘ پنجاب میں پو لیس نے دہشت گردوں سمیت دیگر جرائم پیشہ لوگوں کو پکڑ ا ہے ہم اپنی پو لیس کے اچھے کاموں کی کیوں تعر یف نہیں کرتے ؟ ۔

(جاری ہے)

سوموار کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ تحر یک انصاف اور عوامی تحر یک کے دھر نوں سے ملک کو فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہی ہوگا اور ملک کو اس وقت دھر نوں اور احتجاج کی نہیں بلکہ ملکر جل کر ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے آگے بڑ ھنے کی ضرورت ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں سردار ایازصادق نے کہا کہ ملک میں دھر نوں اور احتجاج کی سیاست کر نیوالوں کو چاہیے کہ وہ سڑکوں پراحتجاج کی بجائے 2018تک عام انتخابات کا انتظار کر یں اور پھر عوام کے پاس جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پو لیس نے دہشت گردوں سمیت دیگر جرائم پیشہ لوگوں کو پکڑ ا ہے ہم اپنی پو لیس کے اچھے کاموں کی کیوں تعر یف نہیں کرتے ؟ہمیں پو لیس سمیت اپنے اداروں کو مضبوط اور سپورٹ کر نا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عمران خان کا رینجرز بلانے کا مطالبہ درست ہے اور نہ ہی پنجاب میں رینجرز بلانے کی کوئی ضرورت ہے کیونکہ پنجاب پو لیس اور دیگر ادارے امن وامان یقینی بنارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشر یف اور دیگر کے خلاف دائر ریفر نسز کا جائزہ لے رہا ہوں اور اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ آئین وقانون کے مطابق سوچ سمجھ ہی کروں گا جب تک وزیر اعظم کے خلاف کچھ ثابت نہیں ہوتا وزیر اعظم کیوں جائیں؟میرے پاس آنیوالے نااہلی کے ریفرنسز پر فیصلہ کرنے کے3راستے ہیں‘ریفرنسز پر میں نے فیصلہ کرناہے، ابھی تیاری کررہا ہوں‘30 دنوں تک فیصلہ نہیں کروں تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اعتزازاحسن سمیت اپوزیشن ارکان مجھ سے ملے تھے پار لیمانی کمیٹی میں ٹی اوآرز کے معاملے پر اپوزیشن نے حکومت سے لچک دکھانے کی شرط رکھی ہے میں نے جمعہ کو حکومت کو اپنے کے مطالبے سے آگاہ کر دیا ہے مگر ابھی تک حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا ۔