عمر عبداللہ کی سربرائی میں اپوزیشن جماعتوں کے وفد کی نریندر مودی سے ملاقات ،مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

پیر 22 اگست 2016 15:11

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیرکے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی عمر عبداللہ کی سربرائی میں اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے مقبوضہ وادی میں جاری بدامنی کے خاتمے کیلئے سیاسی کوششوں پر زوردیا۔بھارتی میڈیاکے مطابق مقبوضہ کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے مودی پر زور دیا کہ ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے اورمقبوضہ کشمیر کے مسئلے کوسیاسی حل تلا ش کیا جائے ۔

بھارتی وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کے وفدکو بتایا کہ آئین کے فریم ورک کے اندر مسئلے کامستقل حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔75منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں نریندرمودی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کی جارحیت کوروکنے کی بجائے جانی نقصان پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی جانیں گنوانیں والے ہمارے لوگ ہیں ہماری قوم ہیں ۔

(جاری ہے)

مودی نے وادی میں معمول کے حالات کی بحالی کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مسئلے کے حل کیلئے بات چیت ہونی چاہیے ہمیں آئین کے فریم ورک کے اندر مسئلے کامستقل حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔وفد نے مقبوضہ کشمیر میں جانوں کے ضیاع پردکھ اور افسوس کے اظہار کے حوالے سے وزیراعظم کو ایک یاداشت بھی پیش کی ۔ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے تسلیم کیا ہے کہ صرف ترقی مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کا حل نہیں ہے ہم نے بھارتی وزیراعظم پر زور دیا ہے کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں اور مسئلے کا سیاسی حل تلاش کیا جائے ۔ہم نے مودی سے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کی وجہ بننے والے مسئلے کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور مسئلے کا درست حل نکالا جائے ۔