حکومت کی جانب سے ابھی تک ہمارے مطالبات پر کوئی مثبت جواب نہیں آیا،اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر میں ہم دھرنا دیں گے اور 8ستمبر کو یوم سیاہ منائیں گے،وکلاء نے ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے جدوجہد کی ہے

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر علی ظفر کی میڈیا سے بات چیت

پیر 22 اگست 2016 13:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء) سپریم کورٹ بار کے صدر بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ابھی تک ہمارے مطالبات پر کوئی مثبت جواب نہیں آیا،اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر میں ہم دھرنا دیں گے اور 8ستمبر کو یوم سیاہ منائیں گے،وکلاء نے ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے جدوجہد کی ہے۔پیر کو صدر سپریم کورٹ بار بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پارلیمنٹ کے سامنے پر امن احتجاج کیا جارہا ہے اور حکومت کیجانب سے ہمارے مطالبات پر ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔

بیرسٹر علی ظفر نے کوئٹہ حملے کے مشتبہ افراد کی تصویر دکھاتے ہوئے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد ایک دوسرے کے مزید قریب آگئے ہیں،سانحہ کوئٹہ پوری وکلاء برادری پر حملہ ہے،حملے میں ملوث افراد کو سامنے لایا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے،وکلاء نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے جدوجہد کی،وکلاء آسان ٹارگٹ ہیں ان کو کمزور کرنے کیلئے حملہ کیا گیا ہے۔علی ظفر نے کہا کہ متاثرین کے حقوق کیلئے وکلاء تحریک اور جدوجہد جاری رکھیں گے اور سانحہ کوئٹہ کے کرداروں کو بے نقاب کرکے چھوڑیں گے،8ستمبر کو وکلاء یوم سیاہ منائیں گے،اگر ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک بھر میں دھرنا دیں گے۔

متعلقہ عنوان :