لاہور ہائیکورٹ نے دو بچے نانی کی تحویل سے لیکر باپ کے حوالے کر دئیے

بچوں کاچیخ و پکار کرتے ہوئے باپ کیساتھ جانے سے انکار ،نانی کی آہ و بکا سے ماحول افسردہ ہو گیا

پیر 22 اگست 2016 13:14

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اگست ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے دو بچے نانی کی تحویل سے لے کر باپ کے حوالے کر دئیے ۔بچوں نے چیخ و پکار کرتے ہوئے باپ کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا جبکہ غم سے نڈھال نانی کی آہ و بکا سے عدالتی احاطے کا ماحول افسردہ ہو گیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس ارم سجاد گل نے کیس کی سماعت کی ۔فیصل آباد کے رہائشی عابد علی نے موقف اختیار کیا کہ اسکی اہلیہ شازیہ انتقال کر چکی ہے جس کے بعد نانی نے اس کے دو بچوں کو زبردستی اپنے پاس رکھا ہوا ہے اور ملاقات بھی نہیں کرائی جاتی ۔

عدالت سے استدعا ہے کہ بچے نانی سے لے کر اس کی تحویل میں دئیے جائیں۔بچوں کی نانی شریفاں بی بی کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ عابد نے اپنی اہلیہ کو قتل کیا اور اس کے پاس بچوں کی زندگی بھی محفوظ نہیں ۔

(جاری ہے)

بچے اپنے باپ کے ساتھ نہیں جانا چاہتے او روہ ان کی بہتر ین پرورش کر سکتی ہے۔ فاضل عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد چار سالہ زین اور چھ سالہ کشف زہرہ کو نانی کی تحویل سے لے کر باپ کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ۔

کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہی باپ نے بچوں کو ساتھ لے جانے کی کوشش کی جس پر انہوں نے چیخ و پکار شروع کر تے ہوئے ساتھ جانے سے انکار کر دیا جبکہ اس نانی بھی غم سے نڈھال ہو کر آہ و بکا کرتی رہی جس سے ماحول افسردہ ہو گیا تاہم باپ بچوں کو زبردستی اپنے ساتھ لے گیا ۔

متعلقہ عنوان :