مکہ میں حجاج کا نصف خرچ تحائف اور خدمات پر ہوتا ہے،رپورٹ

اتوار 21 اگست 2016 23:06

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21اگست۔2016ء) سعودی عرب میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مملکت کے اندرون کے حجاج کی ماہانہ آمدنی 300 سے 3000 ریال تک ہوتی ہے جب کہ بیرون ملک سے آنے والے حجاج کی اوسط آمدنی تقریبا 1298 ریال ہے۔ تحقیق میں مختلف شہریتوں کے تقریبا 2655 حجاج پر مشتمل ایک نمونے کا تجزیہ کیا گیا۔ مطالعاتی تحقیق کے مطابق 2014 میں بیرون ملک سے آنے والے حجاج کرام کا اوسط مجموعی خرچ 20995 ریال رہا۔

یہ 2013 کے لحاظ سے نسبتا کم ہو گیا جب حجاج کرام کا اوسط مجموعی خرچ 23888 تھا۔مطالعے کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے حجاج کرام میں 75فیصد کا خرچ 27000 8000 ریال رہا جب کہ 2014 میں دو شعبوں سامان اور خدمات پر بیرون ملک کے حجاج کی خرچ ہونے والی رقم فی کس 7122 رہی جو کہ حجاج کرام کے تخمینی اوسط کل خرچ کا 34فیصد بنتا ہے۔

(جاری ہے)

مطالعاتی تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حجاج کی جانب سے رہائش کی خدمات پر خرچ کی جانے والی اوسط تخمینی رقیم تقریبا 2462 ریال ہے۔

تحقیق کے مطابق حجاج کرام سامان کی خریداری پر جو کل اوسط رقم خرچ کرتے ہیں اس میں بڑا حصہ یعنی تقریبا 51.5 فیصد تو کھانے پینے پر خرچ ہوتی ہے۔ یہ ایک قدرتی امر ہے اس لیے کہ غذائی اشیا بنیادی ضروریات میں سے ہیں جن کے بغیر انسان نہیں رہ سکتا۔کھانے پینے کی اشیا کے بعد علامتی تحائف کا دوسرا نمبر ہے جس پر سازوسامان کی رقم کا تقریبا 42فیصد خرچ ہوتا ہے۔ علامتی تحائف سے مراد وہ تحائف ہیں جو بہت کم قیمت ہوتے ہیں۔ تیسرے نمبر پر کپڑوں کی خریداری آتی ہے جس پر تقریبا 6.5فیصدہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :