پنجاب دہشت گردوں کا نظر یاتی درالحکومت ہے ‘28اگست کو احتجاج کے اگلے مر حلے کا اعلان کر وں گا ‘طاہر القادری

نوازشر یف کے اقتدارکے دن گنے جا چکے ہیں ‘ پنجاب سے دہشت گردی کا خاتمہ کب ہو گا؟کیا دہشت گردی کا خاتمہ صرف فوج کی ذمہ داری ہے نوازشر یف مودی کے بیان پر کیوں خاموش ہیں انکی زبان کھلوائی جائے ؟جب بھی نوازشر یف کی حکومت خطرے میں ہوتی ہے دھماکے کیوں شروع ہو جاتے ہیں بھارت نوازشر یف کو کیوں بچانا چاہتا ہے بتایا جائے ‘نوازشر یف اور انکی حکومت دہشت گردی کیخلا ف نیشنل ایکشن پلان میں رکاوٹ ہے ‘حکومت نے ہمارے پاس وزیر بجھوایا ہے مگر قصاص سے کم پر بات نہیں ہوگی ‘ ؟شر یف برداران جو سوچتے ہیں وہی قانون بن جاتا ہے یہ فرعون بن کر ہر شے ہر قابض ہیں ان سے نجات کون دلائے گا ؟بلوچستان میں حکمرانوں اور انکے اتحادیوں نے غیر ملکیوں کو پناہ دے رکھی ہے ’پاکستان25ہزار ارب سے زائد کا مقروض ہو چکا ہے ‘اگر موجودہ حالات میں الیکشن ہو گئے تو پاکستان سلطنت شر یفہ بن جا ئیگا ‘آل شریف سے بدلہ لے سکتے ہیں مگر قانون ہاتھ میں نہیں قصاص کے مطالبے پر آج بھی قائم ہیں، سر کے بدلے سر کا ہی مطالبہ ہے ‘ اپنے شہیدوں کا قصاص لئے بغیر حکمرانوں کو نہیں چھوڑیں گے‘قوم نواز شریف اور ان کے حواریوں کو پہچان چکی ہے اب ان کو ڈھیل نہیں ملے گی’نواز شریف پاکستان کے وجود کیلئے سب سے برا خطرہ ہیں ان کو اقتدار میں لانے کیلئے بھارت نے سرمایہ کاری کی اگر چاہوں تو سات دن میں شریف برادران سے اپنے شہدا کابدلہ لے سکتا ہوں عوامی تحر یک کے سربراہ کا ملک کے 80 شہروں میں دھرنوں کے شرکا سے ویڈیو لنک خطاب

ہفتہ 20 اگست 2016 22:56

پنجاب دہشت گردوں کا نظر یاتی درالحکومت ہے ‘28اگست کو احتجاج کے اگلے ..

لاہور/فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 اگست ۔2016ء) عوامی تحر یک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے پنجاب کو دہشت گردوں کا نظر یاتی دارلحکومت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ28اگست کو احتجاج کے اگلے مر حلے کا اعلان کر وں گا ‘نوازشر یف کے اقتدارکے دن گنے جا چکے ہیں ‘ پنجاب سے دہشت گردی کا خاتمہ کب ہو گا؟کیا دہشت گردی کا خاتمہ صرف فوج کی ذمہ داری ہے ‘؟نوازشر یف مودی کے بیان پر کیوں خاموش ہیں انکی زبان کھلوائی جائے ؟جب بھی نوازشر یف کی حکومت خطرے میں ہوتی ہے دھماکے کیوں شروع ہو جاتے ہیں بھارت نوازشر یف کو کیوں بچانا چاہتا ہے بتایا جائے ‘نوازشر یف اور انکی حکومت دہشت گردی کیخلا ف نیشنل ایکشن پلان میں رکاوٹ ہے ‘حکومت نے ہمارے پاس وزیر بجھوایا ہے مگر قصاص سے کم پر بات نہیں ہوگی ‘ ؟شر یف برداران جو سوچتے ہیں وہی قانون بن جاتا ہے یہ فرعون بن کر ہر شے پر قابض ہیں ان سے نجات کون دلائے گا ؟بلوچستان میں حکمرانوں اور انکے اتحادیوں نے غیر ملکیوں کو پناہ دے رکھی ہے ’پاکستان25ہزار ارب سے زائد کا مقروض ہو چکا ہے ‘اگر موجودہ حالات میں الیکشن ہو گئے تو پاکستان سلطنت شر یفہ بن جا ئیگا ‘آل شریف سے بدلہ لے سکتے ہیں مگر قانون ہاتھ میں نہیں قصاص کے مطالبے پر آج بھی قائم ہیں ، سر کے بدلے سر کا ہی مطالبہ ہے ‘ اپنے شہیدوں کا قصاص لئے بغیر حکمرانوں کو نہیں چھوڑیں گے‘قوم نواز شریف اور ان کے حواریوں کو پہچان چکی ہے اب ان کو ڈھیل نہیں ملے گی’نواز شریف پاکستان کے وجود کیلئے سب سے برا خطرہ ہیں ان کو اقتدار میں لانے کیلئے بھارت نے سرمایہ کاری کی اگر چاہوں تو سات دن میں شریف برادران سے اپنے شہدا کابدلہ لے سکتا ہوں۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو ڈاکٹر طاہر القادری نے عوامی تحریک کی قصاص تحریک کے سلسلے میں ملک کے 80 شہروں میں دھرنوں کے شرکا سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا عوامی تحریک کے کارکنوں نے نئی تاریخ رقم کر دی۔ آج کا احتجاج ملکی سالمیت کیلئے ہے۔ اگر چاہیں تو 7 دن میں شہیدوں کے خون کا بدلہ لے سکتے ہیں۔ بدلہ لیں تو آل شریف کو بھاگنے کا موقعہ نہ ملے۔ نواز شریف کو بتانا چاہتا ہوں ایک کال پر عوام نکل آتے ہیں۔

ریلی میں شریک افراد صرف سانحہ ماڈل ٹان کے متاثرین نہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا امن کو تہہ و بالا نہیں کریں گے اور نہ ہی قانون ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں۔ ہمیں ایف آئی آر درج کرانے کی اجازت نہیں دی گئی اور نہ ہی غیر جانبدار جے آئی ٹی دی گئی۔ شہدا کے لواحقین کو آج تک انصاف نہیں دیا گیا۔ اب اﷲ کی لاٹھی کے چلنے کا وقت ہے۔ کارکن بکے نہ بکیں گے اور قصاص کے سوا کسی چیز پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

جان کے بدلے جان، خون کے بدلے خون، سر کے بدلے سر لیں گے۔ جتنی ڈھیل ملنی تھی مل گئی اب اﷲ کی لاٹھی چلنے کا وقت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا جنرل راحیل شریف نے سانحہ ماڈل ٹان کی ایف آئی آر درج کرائی اور انصاف کا وعدہ کیا تھا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے یہ بھی کہا وزیرستان سے دہشت گردی ختم ہو گئی پنجاب سے کب ہو گی؟۔ دہشت گردوں کی نرسریاں پنجاب میں ہیں۔

پنجاب دہشت گردی کا خالق ہے۔ سوال یہ ہے بھارت نواز شریف کے اقتدار کی جنگ کیوں لڑ رہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ بھارت نے نواز شریف کو اقتدار میں لانے کیلئے 4 سال تک خرچ کیا اور مودی کے بیان پر نواز شریف کیوں خاموش ہیں۔ بھارت کے جاسوس پکڑے جائیں تو وزیر اعظم نہیں بولتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے خطاب میں کہا نواز شریف کا اقتدار ڈولنے لگتا ہے تو دھماکے کیوں ہوتے ہیں۔

حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو ناکام کرنے کی کوشش کی۔ نیشنل ایکشن پلان بننے کے بعد حکومت بتائے کتنے اجلاس بلائے۔ خصوصی عدالتوں کو چلنے نہیں دیا گیا ان کے فنڈز بند کر دیئے گئے۔ طاہر القادری نے سوال کیا کہ کیا دہشت گردی کا خاتمہ صرف فوج کی ذمہ داری ہے۔ پنجاب دہشت گردی کا نظریاتی دارالحکومت ہے۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت اور دہشت گردوں کا کیا تعلق ہے پردہ اٹھانا ہو گا۔

اکثر کیسز میں اغوا کاروں کا پہلا پڑا فیصل آباد ہوتا ہے۔ پنجاب میں دہشت گردوں کے سرپرست ہیں۔ اغوا کی وارداتوں میں پنجاب نمبر ون ہے۔ پنجاب بچوں کے اغوا میں نمبر ون لیکن اسمبلیاں خاموش ، جعلی دوائیوں میں پنجاب نمبر ون ، حرام گوشت کے دھندے میں پنجاب نمبر ون، سستی روٹی اسکیم میں 30 ارب کا فراڈ ہوا ادارے خاموش ہیں۔ اورنج ٹرین سے حصہ کھایا جا رہا ہے اور پنجاب آج ایک ہزار ارب کا مقروض ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

2018 میں الیکشن ہوئے تو پاکستان سلطنت شریفیہ بن جائے گی۔ سارے ادارے ختم ہو جائیں گے اور پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے گی۔ لوگ خودکشیاں کریں گے اورخون پانی کی طرح بہے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم پاناما لیکس کے چوروں کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ جب تک ہمارے شہدا کے لواحقین کو انصاف نہیں ملے گا ہم اپنی تحریک کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک انصاف نہیں مل جاتا۔

کارکنوں نے ثابت کردیا کہ میں نہ بھی آوں تو لاکھوں کا اجتماع جمع ہو جاتا ہے۔ یہ ہماری مقبولیت اور منظم ہونے کا ثبوت ہے۔انہوں نے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک ان لوگوں کی آواز ہے جو اس ملک کو بچانا چاہتے ہیں۔ہمارا تاریخی احتجاج حکمرانوں کی نیندیں اڑادے گا۔میرے کارکن وقت کے یزیدوں کے سامنے نہیں جھک سکتے۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران اور وہ افسر جنہوں نے ہمارے کارکن شہید کئے سن لیں کہ اگر ہم چاہیں تو سات دن میں ان لوگوں سے بدلہ لے سکتے ہیں۔

ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے۔ہم آل شریف سے شہدا کا بدلہ اس طرح لے سکتے ہیں کہ ان کابچنا بھی مشکل ہو جائے گا لیکن ہم امن کو خراب نہیں کرنا چاہتے۔ آج پاکستان میں پاک فوج کے سوا کوئی ادارہ اور تنظیم اتنی منظم نہیں جتنی ہماری جماعت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکمران یاد رکھیں کہ یہ سمندر ہے جو اگر کناروں سے نکل گیا تو ان کو بہا کر لے جائے گا۔ ہم قصاص کے مطالبے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

یہ اﷲ اور اس کے رسول ? کا حکم ہے۔ دنیا دیکھے گی کہ آ پ کیسے لٹکائے جائینگے۔ پولیس کے کسی ذمہ دار کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ چھوٹے اہلکاروں پر ملبہ ڈالا گیا۔ میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اب ان کو ڈھیل نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اس وقت دہشتگردی کا مرکز بنا ہوا ہے اگر یہاں سے دہشتگردی کا خاتمہ نہ کیا گیا تو فرار ہونے والے دہشتگرد واپس آجائینگے۔

پنجاب میں اس وقت سب سے زیادہ بدامنی ہے سب سے زیادہ جرائم پنجاب میں ہیں لیکن اسمبلیاں خاموش ہیں۔ کوئی بتائے ہم کیسے اس نام نہاد جمہوریت کو مان لیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے اتحادی بلوچستان میں نادرا کے اہلکاروں کو گن پوائنٹ پر روک رہے ہیں کہ جن غیر ملکیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری ہوئے ہیں وہ منسوخ نہ کئے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے دہشتگردی اس لئے ختم نہیں ہوری کہ اس کے پیچھے حکمران ہیں۔

جب بھی نواز شریف خطرے میں ہوتا ہے دھماکے شروع ہو جاتے ہیں۔اگر ان کو ہٹایا نہ گیا تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی۔ پاکستان کا خزانہ ان کے آنے سے پہلے بھرا ہوا تھا جو اب 25ہزار ارب روپے کا مقروض ہے۔اگر خدانخواستہ یہ رہ گئے تو یہ قرضہ 30ہزار ارب روپے ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ دھرنے کل بھی ہونگے۔ یہ 28اگست تک روزانہ کئے جائینگے۔

میں 28اگست کو ان دھرنوں کے اختتام پر اگلے راونڈ کا اعلان کرونگا۔عوام اور کارکن تیار رہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام پاکستان زندہ باد اور عوام زندہ باد کا نعرہ لگا کر کیا۔طاہر القادری نے کہا دبئی کی اسٹیل مل 1981 میں بکی اور جدہ کی اسٹیل مل 2001 میں لگائی گئی۔ دبئی کا پیسہ 19 سال بعد جدہ پہنچا تو گوشواروں میں کہاں ذکر ہے؟۔ جدہ اسٹیل مل بکنے سے 12 سال پہلے پیسہ کیسے لندن پہنچ گیا۔

اسی تقریر پر وزیراعظم نااہل ہو سکتے ہیں۔ ایک سو پچاس کرپشن کے کیسز ادارے خاموش ہیں؟۔ پاکستان پر 25 ہزار ارب روپے کا قرضہ ہو چکا ہے۔ قوم کب تک ان حکمرانوں کو برداشت کرے گی۔ اگر قرضہ جی ڈی پی تک ہو جائے تو ملک بچ نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا ادارے برباد کر دیئے گئے پاکستان کی سالمیت کے دشمنوں سے نجات دلائی جائے۔ کرپٹ اوردہشت گردوں کے سرپرستوں سے نجات دلائی جائے۔

فیصل آباد میں پاکستان عوامی تحریک کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا بھارت کیجاسوس پکڑے جائیں تو وزیر اعظم خاموش رہتے ہیں۔ نواز شریف نے مودی کے ساتھ پگڑیاں بدلیں۔ قوم نواز شریف کو پہچان چکی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا ٹیکس وصولیوں میں 500 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا۔ اسحاق ڈار سے بڑا معیشت کا جھوٹا منشی نہیں دیکھا۔ شیخ رشید نے مزید کہا ہم عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اسپتالوں میں سہولتوں کا فقدان نظر آتا ہے۔ ہماری مائیں کھیتوں اور جھاڑیوں میں بچوں کو جنم دے رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا قبضہ گروپ سے جان چھڑانے کیلئے جان لینی اور جان دینی پڑتی ہے۔