قوم تیاررہے 28اگست کو تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان ،اپنی شرکت کا فیصلہ کروں گا‘ڈاکٹرطاہر القادری

اگر ہم چاہیں تو سات روزکے اندرشہداء کے خون کا بدلہ خودلے سکتے ہیں ،لیکن میں کسی کوقانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دوں گا بھارت نے 2013ء سے چار سال قبل شریف برادران کو اقتدار میں لانے کیلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ،آج وہی بھارت پوری دنیا میں ان کا اقتداربچانے کی جنگ لڑرہاہے،ملک کے105شہروں میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے قصاص اور ملکی سالمیت کیلئے نکالی گئی ریلیوں اور دھرنوں کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

ہفتہ 20 اگست 2016 22:49

قوم تیاررہے 28اگست کو تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان ،اپنی شرکت کا فیصلہ ..

لاہور/فیصل آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اگست ۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہر القادری نے کہاہے کہ قوم تیاررہے 28اگست کو تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان کروں گا اور اپنی شرکت کا فیصلہ کروں گا،اگر ہم چاہیں تو سات روزکے اندرسانحہ ماڈل ٹاؤن کا بدلہ خودلے سکتے ہیں لیکن میں کسی کوقانون کو ہاتھ میں لینے اور ملک کا امن و امان تہہ و بالاکرنے کی اجازت نہیں دوں گا ،بھارت نے 2013ء سے چار سال قبل شریف برادران کو اقتدار میں لانے کیلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی اور آج وہی بھارت پوری دنیا میں ان کا اقتداربچانے کی جنگ لڑرہاہے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے ملک کے105شہروں میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے قصاص اور ملکی سالمیت کیلئے نکالی گئی ریلیوں اور دھرنوں کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ میری شمولیت کے بغیر کارکنوں نے لاکھوں کے اجتماعات کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ کتنے طاقتور ہیں۔ یہ صرف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون او رانکے وارثوں کی نہیں بلکہ 20کروڑ عوام کی آوازہے۔

یہ محروموں،کمزوروں، کسانوں اور غریبوں کی آوازہے۔ انہوں نے کہاکہ آل شریف سن لے اگر ہم چاہیں تو 7 دن کے اندر 17 جون کا بدلہ لے سکتے ہیں مگر میں نے ساری عمر امن کا درس دیا ہے۔اس لیے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔پنجاب دہشت گردوں کا نظریاتی درالخلافہ ہے،وزیرستان سے دہشت گردی ختم ہو گئی پنجاب سے کب ہو گی۔ نواز شریف کا وجود پاکستان کی سالمیت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔

نواز شریف کو بھارت اقتدار میں لایا کس کس ملک نے نواز شریف کو اقتدار میں لانے کیلئے کام کیا سب جانتا ہوں۔2013 ء کے الیکشن سے پہلے نواز شریف کو اقتدار میں لانے کیلئے عالمی سطح پر جدوجہد شروع ہو گئی تھی۔میرے انکشافات حقائق کے برعکس ہیں تو پاک فوج اور قومی سلامتی کے ادارے اس کی تردید کر دیں میں سمجھوں گا میری معلومات درست نہیں۔ نواز شریف سے کہتا ہوں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی معافی تلافی کیلئے وفود بھیجنا بند کر دیں۔

ہمارا مطالبہ صرف قصاص ہے۔ اس سے زیادہ اور نہ اس سے کم پر مطمئن ہونگے۔ہماری ایف آئی آر آرمی چیف کی مدد سے درج ہوئی انہی سے انصاف کا مطالبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج پر تنقید کرنے والے نواز شریف کے اتحادیوں نے ان کی حکومت اور جمہوریت کا اپنی چادر میں چھپا رکھا ہے۔ جب بھی نواز شریف کو خطرہ ہوتا ہے دھماکے شروع ہو جاتے ہیں۔ہم جاننا چاہتے ہیں پنجاب اور وفاق کے حکمرانوں کا اور دہشت گردی کا آپس میں کیا تعلق ہے؟سربراہ عوامی تحریک نے 105 شہروں میں ویڈیو لنک پر براہ راست خطاب کیا۔

شیخ رشید اور بشارت جسپال نے فیصل آباد، خرم نواز گنڈاپور نے لاہور، خواجہ عامر فرید کوریجہ نے بہاولپور، مخدوم ندیم ہاشمی اور سردار شاکر مزاری نے سندھ، خالد درانی نے خیبرپختونخوا میں احتجاجی ریلیوں کی قیادت کی۔سربراہ عوامی تحریک نے 105 شہروں کے دھرنوں میں شریک ہونے والے کارکنوں کے عزم اور جذبے اور حب الوطنی کو سراہا اور تحریک انصاف پیپلز پارٹی،ق لیگ، جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین اور مینارٹیز کی طرف سے احتجاجی دھرنوں میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ 28اگست تک شہر شہر دھرنے جاری رہیں گے۔۔ڈاکٹر طاہر القادری نے احتجاج میں بھرپور شرکت پر خواتین کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ ہم سڑکوں پر آئے نہیں لائے گئے ہیں۔ہمیں ایف آئی آر کے اندراج کا حق نہیں دیا گیا۔ ہمیں غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کا حق نہیں دیا گیا، ہمیں قانون کے مطابق فیئر ٹرائل نہیں ملا، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی نہیں ملی،ہم پر انصاف کے دروازے بند کیے گئے کیونکہ جنہوں نے قتل کیے وہ حکومت میں بیٹھے ہیں۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ آل شریف نے اپنے آپ کو بچانے کیلئے ضابطہ فوجداری قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ ہمارے استغاثے کی گرفت سے بچ سکیں مگر انہیں اتنی مہلت نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنان نے 105 شہروں میں بیک وقت انقلابی دھرنے دے کر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک نئی مثال رقم کی ہے۔ اس دھرنے میں کسانوں، کلرکوں، مزدوروں اور جن کے بچے اغواء ہوئے اور جن غریبوں کی عزتیں تار تار کی جاتی ہیں انہوں نے بھی شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن جھکنا، رکنا، ڈرنا نہیں جانتے، ایسے کارکن کسی ملک کی کسی جماعت کے پاس نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں اس لیے ہوں کہ میں آل شریف کو لٹکتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے جتنے بھی انکشافات کیے ہیں اس کی تردید اگر نواز شریف اور شہبازشریف کرینگے تو پھر میں تمام ترتفصیلات سامنے لے آؤں گا۔ کسی وزیر مشیر یا ان کے خاندانی نوکروں کی کوئی اہمیت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن پکڑا جائے یا بلوچستان میں انڈین وزیراعظم اپنی کھلی مداخلت کا اعتراف کرے یا ان کی فیکٹریوں سے جاسوس پکڑے جائیں یا کوئٹہ میں دھماکہ ہو یا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوں وزیراعظم کے لب کیوں سلے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی اس سرپرست آل شریف نے اے پی ایس کے معصوم بچوں سمیت دہشتگردی کے ہزاروں شکار پاکستانیوں کے خوف سے غداری کی۔

انہوں نے کہا کہ میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر 2018 کے الیکشن ہوئے تو پھر یہ ملک قائداعظم کا ملک نہیں ہو گا یہ سلطنت شریفیہ ہو گی اور جہاں پاک فوج بھی پنجاب پولیس کی طرح ہو گی۔ قوم کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ انہوں نے پاکستان یا شریف خاندان میں سے کس کو رکھنا ہے۔انہوں نے پانامہ لیکس کے حوالے سے کہا کہ 1980 میں اگر سٹیل مل بکی تو 19 سال تک یہ پیسہ کہاں پڑا رہا اور 2005 کی جدہ سٹیل مل بیچ کر لندن کے فلیٹس لینے والے قوم سے جھوٹ نہ بولیں۔

یہ فلیٹ تو 2005 سے 12 سال قبل خریدے جا چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس سوال کا جواب دیں کہ 2013 ء الیکشن میں انہوں نے اثاثے کیوں چھپائے۔ وہ اثاثے جن کا ذکر پانامہ لیکس کے بعد انہوں نے اورخود وزیراعظم نے متعدد بار اپنی تقاریر میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کن مرحلے کیلئے سیاسی جماعتیں، مذہبی جماعتیں، عوام اور کارکن تیار رہیں۔ آل شریف کا اقتدار ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہونے والا ہے۔قبل ازیں لاہور سمیت ملک کے 105شہروں میں ریلیاں نکالی گئی اور دھرنے دئیے گئے ۔ لاہور میں مال روڈ پردھرنے کی وجہ سے سکیورٹی کی وجہ سے کنٹینر لگا کرراستوں کو بند رکھاگیا جس سے مال روڈ اورملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظا م معطل رہا۔

متعلقہ عنوان :