سانحہ کوئٹہ کے ملزمان تک پہنچ چکے ہیں پچیس افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن میں چار سہولت کار ہیں،وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنااﷲ زہری

دہشت گردی کے خلاف جنگ کوادھورا نہیں چھوڑا جاسکتا بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے جنگ کومنطقی انجام تک پہنچانا ہوگا،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 20 اگست 2016 22:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اگست ۔2016ء) وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنااﷲ زہری نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے ملزمان تک پہنچ چکے ہیں پچیس افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن میں چار سہولت کار ہیں اور خود کش حملہ اور کو آ پریٹ کرنے والے شخص کو بھی سی سی ٹی وی کیمرہ کی مدد سے پہچان چکے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ کوادھورا نہیں چھوڑا جاسکتا بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے جنگ کومنطقی انجام تک پہنچانا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہاروزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا اﷲ زہری نے وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر سرحدی امور جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ دل.کے عارضے میں مبتلا تھے جن کی چند روز قبل اینجوپلاسٹی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااﷲ زہری کا کہنا تھا کہ برہمداغ بگٹی مجھ سے بڑا سردار نہیں ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے وہ آئیں اور عوام سے اعتماد کا ووٹ لیں وزیراعلی بلوچستان نے ناراض بلوچ رہنماوں کومذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ بندوق کے زور پر کوئی اپنا نظریہ ہم پرمسلط نہ کرے بلکہ مسائل کے حل کے لیے بندوق چھوڑکرمذاکرات کی میز پربیٹھا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان پہلے والا بلوچستان نہیں ہے پندرہ سو کلومیٹر سرحد ہے دہشت گرد بلوچستان میں نہیں ہیں بلکہ انھیں پلانٹ کیا جارہا ہے ہم پر عزم ہیں اوردہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لینگے دہشت گردی کے خلاف جنگ کوادھورا نہیں چھوڑا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے لیے کام کررہے ہیں مگربہت سے لوگ افغانستان میں روپوش ہیں اور لاپتہ افراد میں شامل ہیں۔

ہم دہشت گردی کی زد میں ہیں مگراس کے باوجود دہشت گردوں کامقابلہ کررہے ہیں اورہمیں عوام اس جنگ میں عوام کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان طویل بارڈرکی وجہ سے بھی دہشت گردی کا شکارہے ،دہشت گردوں کو معلوم تھا کے وکلا کے الیکشن ہیں اس لئے وکلا کو نشانا بنایاگیا۔انہوں نے کہاکہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث دہشت گرد تربیت یافتہ تھے ،کوئٹہ حملے کے حوالے سے ہم نے آپریشن شروع کردیے ہیں اوردہشت گردوں کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :