وڑن 2025 ء صنعتی و اقتصادی ترقی‘ اعلیٰ تعلیم کا فروغ ‘سائنسی علوم اور انسانی وسائل کی ترویج ، ادارہ جاتی اصلاحات ،توانائی ودیگر وسائل کی فراہمی اور علاقائی ر وابط کے فروغ کیلئے ایک جامع فریم ورک ہے

سابق وفاقی وزیر و رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ کی بات چیت

ہفتہ 20 اگست 2016 20:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 اگست ۔2016ء) سابق وفاقی وزیر و رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ نے کہا ہے کہ وڑن 2025 ء صنعتی و اقتصادی ترقی، اعلٰی تعلیم کا فروغ ،سائنسی علوم اور انسانی وسائل کی ترویج ، ادارہ جاتی اصلاحات ،توانائی ودیگر وسائل کی فراہمی ،اور علاقائی ر وابط کے فروغ کے لئے ایک جامع فریم ورک ہے۔دنیا بھر کے صنعت کار وں نے پاکستان کارخ کرلیا ہے۔

پاکستان اور چین کی دوستی کا رشتہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہو چکا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان معاشی و اقتصادی تعاون کی نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔پاکستان میں چین کے تعاون سے ترقی و خوشحالی کے نئے سفر کی ٹھوس بنیاد رکھی جا چکی ہے۔ شہبازشریف کو دورہ چین انتہائی کامیاب رہا۔ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان اربوں ڈالر کے منصوبوں کے معاہدے ہوئے اور صرف چند ماہ کے دوران ان معاہدوں پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے اور برق رفتاری سے کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

چین کے ساتھ اس دیرینہ تعلق کو سود مند اقتصادی روابط میں تبدیل کرنے کے حوالے سے وزیراعلی پنجاب ایک مربوط پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور چین کے ساتھ معاشی اور اقتصادی تعلقات کو مضبو ط سے مضبوط بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ 20کروڑ عوام آج سے اپنے آپ کو رائزنگ پاکستان کے طور پر متعارف کرائیں ، علاقائی تعاون معاشی ترقی کا اہم ستون ہے ،نجی شعبہ کو ملکی ترقی کے لئے آنا ہو گا ، پاکستان اب استحکام کی راہ پر گامزن ہے ، ملک کی ترقی کیلئے سیاسی استحکام اور موجودہ پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے، عوام کو موجودہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر مکمل اعتماد ہے، حکومت نے وڑن 2025 کا اجراء آج سے دو سال پہلے کیا۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم محمد نوازشریف کی ہدایت پر وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات نے پاکستان وڑن 2025 ء کے تحت اصلاحات کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ادارہ جاتی تبدیلی اور مضبوط پر فارمنس مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے سرکاری شعبے اور سول سروس میں جدت لانے کے لئے اصلاحات کا عمل شروع کیا۔ انہوں نے کہاکہ عالمی مسابقت کو مدنظر رکھتے ہوئے وڑن 2025ء مرتب کیا گیا، جس پر تمام صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان نے بھی اتفاق کیا۔ وزیراعلی پنجاب نے صوبے بھر کی مشینری کو بھی اس حوالے سے متحرک کررکھا ہے۔اس ضمن میں پاکستان اور چین کے بزنس مینوں،صنعتکاروں،انویسٹرز اور سرمایہ کاروں کو دونوں ممالک میں موجود کاروبار کے مواقع سے آگاہ کیا گیا ہے۔