Live Updates

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری کو صوبائی محکموں کے فوکل پرسن مقرر کر نے کا حکم دیدیا

محکموں کے سربراہان کو عدالتوں میں نہیں بلانا چاہتے ،عدالتوں کی معاونت کیلئے سینئر فوکل پرسنز نامزد کئے جائیں ستمبر سے شروع کئے جانے والے کیس مینجمنٹ پلان کو کامیاب کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرزکو مل کر کام کرناہوگا‘جسٹس منصورعلی شاہ کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 20 اگست 2016 20:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 اگست ۔2016ء) چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ صوبائی محکموں کے سربراہان کو عدالتوں میں نہیں بلانا چاہتے اس لئے حکومتی محکمے عدالتوں کی معاونت کیلئے سینئر فوکل پرسنز نامزد کریں تاکہ کسی بھی وجہ سے مقدمات کی سماعت غیر ضروری طور پر ملتوی نہ ہو اور مقدمات کے جلد فیصلے کر نے میں مدد ملے، آئندہ ماہ سے شروع کئے جانے والے کیس مینجمنٹ کو کامیاب بنانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے حکومت پنجاب کی جانب سے تشکیل کردہ اعلی سطحی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔فاضل چیف جسٹس نے شرکاء کو بتایا کہ بہت سارے مقدمات ایسے ہیں جنہیں محکموں کی سطح پر ہی حل کیا جاسکتا ہے لیکن محکموں کی عدم دلچسپی کی بناء پر عدالت عالیہ میں مقدمات کے بوجھ میں اضافہ ہورہا ہے، اگر متعلقہ محکموں کے افسران ایسے تمام معاملات کے حل کیلئے کمیٹیاں تشکیل دے کر ان غیر ضروری مقدمات کے بوجھ میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ ایکس کیڈر کورٹس کے مسائل کوحل کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکس کیڈر و خصوصی عدالتوں کیلئے بہترین انفراسٹرکچر اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں اور ان کی افادیت میں اضافہ کیلئے ڈویڑن کی سطح تک خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں۔ فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ضلعی عدالتوں کے ساتھ ساتھ خصوصی عدالتوں کو بھی فعال بنانا چاہتے ہیں تاکہ سائلین کا عدلیہ پر اعتماد مزید مستحکم ہو۔

اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کے مالی امور اور تنظیمی امور سمیت عدلیہ سے متعلق دیگر معاملات پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) زاہد سعید نے حکومت پنجاب کی جانب سے فاضل چیف جسٹس کو متذکرہ بالا تمام امورکے حوالے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ اجلاس میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، ہوم سیکرٹری، سیکرٹری قانون، سیکرٹری پراسیکیوشن اور سیکرٹری فنانس بھی شریک تھے جبکہ عدالت عالیہ کی جانب سے قائم مقام رجسٹرار طاہر صابر،سیکرٹری ٹو چیف جسٹس شاہد شفیع، سینئر ایڈیشنل رجسٹرار عطا الرحمان اور ڈپٹی رجسٹرار بجٹ اینڈ فنانس محمد ندیم شیخ بھی موجود تھے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات