کرم ایجنسی ٗ زہریلے پاپڑ کھانے سے 300 طلبہ متاثر ٗ شہر سے آٹھ ٹرک پاپڑ اکھٹے کرکے نذر آتش کردیئے

57 دکانداروں کو غیرمعیاری پاپڑ فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تمام پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے پیر 22 اگست سے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

ہفتہ 20 اگست 2016 18:38

کرم ایجنسی ٗ زہریلے پاپڑ کھانے سے 300 طلبہ متاثر ٗ شہر سے آٹھ ٹرک پاپڑ ..

کرم ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اگست ۔2016ء) کرم ایجنسی کے پولیٹیکل حکام نے تعلیمی اداروں میں زہریلے پاپڑ کھانے سے 300 طلبہ کے متاثر ہونے کے واقعے کے بعد شہر سے آٹھ ٹرک پاپڑ اکھٹے کرکے نذر آتش کردیئے۔پولیٹیکل آفیسر پاراچنار شاہد علی خان کے مطابق پاراچنار شہر اور ملحقہ علاقوں میں غیر معیاری کمپنیوں کے پاپڑ کھانے سے مختلف سکولوں کے تقریبا تین سو سے زائد طلبہ متاثر ہوگئے تھے جنہیں علاج کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا اور ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی پاپڑ کے نمونے لیبارٹری ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد بھیج دیئے گئے ہیں اور پاراچنار شہر کے مختلف حصوں سے تقریبا آٹھ ٹرک پاپڑ جمع کرکے سپورٹس کمپلیکس پاراچنار میں نذر آتش کردیئے گئے اور57 دکانداروں کو بھی غیرمعیاری پاپڑ فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ۔

(جاری ہے)

شاہد علی خان کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر تمام سکولز دو روز کیلئے بند کردیئے گئے اور تمام پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے پیر 22 اگست سے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم تعلیمی اداروں کی کینٹین ، سیکورٹی ، پانی اور صفائی کی چیکنگ کیلئے باقاعدہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تعلیمی اداروں کا باقاعدہ معائینہ کریگی اور غیر معیاری تعلیمی اداروں کو بند کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :