چاول کے کاشتکاروں کے نقصان کے ازالہ کیلئے رائس مالکان کو ٹرن اوور ٹیکس میں مکمل چھوٹ دی ہے ‘ رانا بابر حسین

ہفتہ 20 اگست 2016 15:21

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اگست ۔2016ء) صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا بابرحسین نے کہا ہے کہ حکومت نے چاول کی خرید و فروخت کرنے والے کاروباری حضرات کو پہنچنے والے نقصان کے ازالہ کے لئے سال 2015-16 کے لئے رائس مالکان کو ٹرن اوور ٹیکس میں مکمل چھوٹ دی ہے ، اسی طرح زرعی اجناس ، پھلوں، سبزیوں اور مچھلی کی تجارت میں کولڈ چین کی صنعت کی حوصلہ افزائی کے لئے انکم ٹیکس پر تین سال کی چھوٹ دی ہے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں حلال گوشت کی پیداواری صلاحیت بڑھانے اور برآمدات کے لئے منافع بخش سرمایہ کاری کے حوالے سے اس شعبہ پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں جدید مشینری اور آلات جس سے حلال گوشت کا پیداواری یونٹ لگانے والوں کو چار سال کے لئے انکم ٹیکس میں چھوٹ دی ہے ۔

(جاری ہے)

زراعت کے پیشے میں کسانوں کو قرضوں کی سہولت میں اصافہ کرتے ہوئے حکومت نے ہر سال پانچ ایکڑ نہری اور دس ایکڑ بارانی ملکیت والے تین لاکھ کسان گھرانوں کو ایک لاکھ روپے تک بغیر کلچرل قرضے کی سہولت دینے کے لئے30 ارب روپے کے ساتھ حکومت مزید 5 ارب روپے کی ادائیگی کرے گی- چاول کے کاشتکاروں اور تاجروں کے 34 ارب روپے کے قرضوں کی ادائیگی کے لئے حکومت نے خصوصی طریقہ کار کے تحت ادائیگی کی مدت میں اضافہ کرتے ہوئے 30 جون 2016 تک موخر کر دیا ہے -پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے زرعی شعبہ کو تین سو ارب روپے قرض کی سہولت اضافہ کرتے ہوئے 5 سو ارب کر دیا جس میں ہر سال ایک سو ارب روپے کا اضافہ ہو گا اور ساڑھے بارہ ایکڑ رقبہ رکھنے والے کسانوں کو یہ اضافی قرضے دیئے جائیں گے اور آنے والے دو سالوں میں اس رقم میں مزید اضافہ کر دیا جائے گا ۔

حکومت کے اعلان کردہ پیکج کے تحت پاکستان بھر میں کسانوں کو خاص طور پر چھوٹے کسانوں کو 147 ارب روپے کا براہ راست فائدہ ہو گا جبکہ زرعی شعبے کو 194 ارب روپے کا اضافی قرضہ بھی میسر آسکیں گے- اس طرح زرعی شعبہ کو کل 341 ارب روپے کے قرضے میسر آسکیں گے - حکومت کی ترجیحات میں بڑے ڈیم اور پن بجلی کے منصوبے اہمیت رکھتے ہیں اس سلسلے میں دیا میر ، بھاشا، داسو اور بونجی ڈیمز کے منصوبہ جات پر تیزی سے کام شروع ہے- حکومت عہد کئے ہوئے ہے کہ زرعی شعبہ میں سہولیات کی فراہمی سے نا صرف کسان کی زندگی بہتر ہو گی بلکہ ہماری اجناس کی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا اور ملک بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کرے گا- اس جذبہ کے تحت حکومت کا زراعت پیکج اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی حکومت پاکستان میں ترقی کا پہیہ تیز تر کرنے میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہے تا کہ کسانوں اور ایک عام مزدور کی زندگی میں بہتری آئے- حکومت کا وژن ہے کہ کسانوں کو ہر وقت کے خوف اور وسوسوں سے چھٹکارا کے لئے تمام تر توانائیاں اور تمام تر قوتیں زراعت کے شعبہ کو ترقی میں خرچ ہو ں جس سے نا صرف ملک میں سبزانقلاب آئے گا بلکہ ملک ترقی کی وسعتوں کو چھوئے گا-

متعلقہ عنوان :