حیات ریجنسی ہوٹل کی اراضی صرف10 فیصد کی ادائیگی پر دی گئی‘کیا آج تک ایسا ہوا کہ کسی کو صرف کم ادائیگی پر مالکانہ حقوق دے دیئے جائیں،بینک نے بھی صرف دس فیصد ادائیگی کر نے والوں کو قرضہ دے دیا،ہوٹل کو اربوں روپے میں بیچ دیا گیا

چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی سید خورشید شاہ کی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 اگست 2016 17:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 اگست ۔2016ء ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حیات ریجنسی ہوٹل کی اراضی صرف دس فیصد کی ادائیگی پر دے دی گئی،کیا آج تک ایسا ہوا کہ کسی کو صرف دس فیصد ادائیگی پر مالکانہ حقوق دے دیئے جائیں بینک نے بھی صرف دس فیصد ادائیگی کر نے والوں کو قرضہ دے دیاہوٹل کو اربوں روپے میں بیچ دیا گیا،ہم نے اس کے خلاف ہدایات جاری کیں تو ہائی کورٹ نے حکم امتناعی دے دیا ،پھر سپریم کورٹ سے بہی احکامات آگئے اب ہم کیا کریں،حیات ریجنسی ہوٹل کی فائل منگوائی ہے. وہ بدھ کو قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے سید خورشید شاہ نے کہا کہ حیات ریجنسی ہوٹل کی اراضی صرف دس فیصد کی ادائیگی پر دے دی گئی،کیا آج تک ایسا ہوا کہ کسی کو صرف دس فیصد ادائیگی پر مالکانہ حقوق دے دیئے جائیں،بینک نے بہی صرف دس فیصد ادائی کر نے والوں کو قرضہ دے دیا،ہوٹل کو اربوں روپے میں بیچ دیا گیا.ہم نے اس کے خلاف ہدایات جاری کیں تو ہائی کورٹ نے اسٹے دے دیا.پھر عدالت سے بہی احکامات آگئے اب ہم کیا کریں،حیات ریجنسی ہوٹل کی فائل منگوائی ہے�

(جاری ہے)