ترکی میں دو کار بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک اور 120 زخمی ہوگئے‘ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے :حکام
میاں محمد ندیم جمعرات 18 اگست 2016 15:39
انقرہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18اگست۔2016ء) ترکی میں دو کار بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک اور 120 زخمی ہوگئے ہیں ترک ذرائع ابلاغ نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔تفصیلات کے مطابق حملہ آوروں نے ترکی مشرقی صوبے وان میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایاہے، حکام نے دھماکوں کی ذمہ داری کرد علیحدگی پسندوں پر عائد کی ہے۔
کار بم دھماکے میں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ وان کے ڈپٹی گورنر مہمت پرلاک نے کہا کہ دھماکا علاقائی دہشت گرد گروہ کی جانب سے کیا گیا۔انہوں نے 3 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہیں، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔(جاری ہے)
سیکیورٹی اداروں نے دھماکے کے بعد جائے وقوع سے شواہد جمع کرنے شروع کیے، پولیس کو ایم او نامی گروہ کے ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے۔
2015 میں سیز فائر کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد کرد باغیوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کو پر متواتر حملے کیے جا رہے ہیں، جس میں متعدد بار اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد کرد باغیوں کی جماعت کردستان ورکرز پارٹی(پی کے کے) کی جانب سے حملے کیے گئے۔کرد باغیوں کی جانب سے دیار باقر کے جنوب مشرق میں ہائی وے پر موجود ٹریفک پولیس کی عمارت پر بھی کار بم حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ترک حکومت نے ملک سے کرد دہشت گردوں کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جبکہ حکومت فوجی بغاوت میں ملوث افسران کے خلاف کی کارروائی بھی کرے گی۔واضح رہے کہ ترکی میں کرد باغیوں کی تنظیم پی کے کے کی جانب سے 1984 میں علیحدگی کی مسلح تحریک شروع کی گئی، بغاوت کی اس تحریک میں 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں دوسری جانب حکومت بغاوت کچلنے کے فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ اصلاحات کی پالیسی بھی اختیار کیے ہوئے ہے۔مزید اہم خبریں
-
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے نئے پیکیج کی درخواست منظور کر لی
-
پی ٹی اے کا ضمنی الیکشن کے دوران موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رکھنے کا اعلان
-
ہتھیارکنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنیٰ دے چکے ہیں، پاکستان
-
دھاندلی کیخلاف بلوچستان کی سرزمین سے اٹھی تحریک ملک بھرمیں جائے گی
-
بتاؤ بلوچستان اسمبلی 80ارب روپے میں خریدی یا 100ارب روپے میں خریدی گئی؟
-
اطلاعات ہیں کہ آراوز سے بلینک فارم 45پر دستخط لے لئے گئے ہیں
-
وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
-
بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس سپریم کورٹ فائزعیسی کے نام خط
-
ایک باپردہ گھریلو خاتون کو بیگناہ پابند سلاسل رکھا گیا ہے
-
ایکسپورٹ کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان کا امریکی اقدام پر ردعمل
-
دبئی میں سیلابی صورتحال کی وجہ مصنوعی بارش؟
-
ماہانہ 20 لاکھ روپے تک کی تنخواہ پر نئی تعیناتیوں کی راہ ہموار ہو گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.