سڑکوں کی تعمیر اور انفرااسٹرکچر کے تمام منصوبے دسمبر تک مکمل ہوجائیں گے، منظور وسان

کراچی میں صنعتی علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لیے فنڈ جاری کرنے کا اعلان، سندھ بھر میں صنعتی زونز کے لیے 2.8ارب روپے مختص کیے جاچکے ہیں، وزیر صنعت سندھ کا کاٹی کی تقریب سے خطاب

بدھ 17 اگست 2016 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست ۔2016ء) سندھ کے وزیر صنعت و تجارت منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ رواں برس دسمبر تک کراچی میں جاری سڑکوں کی تعمیر اور انفرااسٹرکچر کے تمام منصوبے مکمل ہوجائیں گے، 2017سندھ اور پاکستان کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے منفرد سال ہوگا،سائٹ لمیٹڈ میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر فوری ایکشن لیا جائے گا، نیشنل ہائی وے کے تمام لنک روڈز بھی اسی برس مکمل کردیے جائیں گے، سندھ ریونیو بورڈ نے گزشتہ مالی سال میں 61ارب روپے جمع کیے آئندہ مالی سال کے لیے 74ارب کا ہدف رکھا گیا ہے۔

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے دورے کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سندھ کی حالت بدلنے کے عزم کے ساتھ آئے ہیں، صنعتوں کی ترقی ہماری پہلی ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ کراچی، حیدرآباد، خیر پور اور لاڑکانہ میں نئے صنعتی زونز کی تعمیروترقی کے لیے 2.8ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل تک اگر صنعتوں کی تعداد نہ بڑھائی گئی تو اس کے ثمرات حاصل نہیں ہوسکیں گے اسی لیے سی پیک کے تناظر میں صنعتی زونز کے قیام کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اب وعدے کم اور کام زیادہ ہوگا۔اس موقعے پر کاٹی کے سرپرست اعلیٰ اور چیف ایگزیکٹیو ٹی ڈی اے پی ایس ایم منیر نے کہا کہ سندھ حکومت میں آنے والی تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہیں، توقع ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ان کی ٹیم مسائل کے حل لیے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔ انھوں نے صوبائی وزیر صنعت کو آگاہ کیا کہ سائٹ لمیٹڈ کے ختم ہونے سے متعلق اطلاعات مل رہی ہیں، اعلیٰ افسران غائب ہوگئے ہیں۔

ایس ایم منیر نے اس موقع پر سائٹ میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور فروخت سے متعلق ہونے والی بے ضابطگیوں اور کرپشن سے متعلق تشویش سے آگاہ کیا۔ منظور وسان نے یقین دہائی کروائی کہ سائٹ میں ہونے والی کرپشن اور بے ضابطگیوں کی شفاف تحقیقات ہوں گی۔ قبل ازیں کاٹی کے صدر زاہد سعید نے صوبائی وزیر کو کاٹی آنے پر خوش آمدید کہا اور اسقبالیہ خطاب میں کہا کہ پاکستانی کی مجموعی برآمدات میں سندھ کی صنعتوں کا حصہ تقریباً 60فی صد ہے جب کہ قومی خزانے میں سندھ اور بالخصوص کراچی سے جمع ہونے والے ریونیو کا تناسب بھی اتنا ہی ہے، اس کے باوجود صنعتیں مسائل کا شکار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ انفرااسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ہے، پانچ سال قبل صنعتی علاقوں کی ڈویلپمنٹ کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے بنائی گئی فنڈز جاری کیے گئے تھے، یہ فنڈز دوبارہ جاری کیے جائیں، پانی سے متعلق شدید مسائل کا سامنا ہے، کے فور منصوبے کو ایف ڈبلیو او کے سپرد کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، لیکن شہر میں پانی کی تقسیم سے متعلق صنتعی ضروریات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے بورڈ کا قیام تو عمل میں لایا گیا لیکن اس حوالے سے نہ تو شکایات کا ازالہ ہوسکا ہے اور نہ ہی یہ ادارہ فعال ہوسکا اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فیکٹری ایکٹ میں ترامیم پر صنعتی برادری کو تشویش ہیں، صنعت کاروں کی مشاورت کے بغیر قانون سازی کی گئی ہے، ہمارے تحفظات دور ہونے چاہییں،امیدکرتے ہیں کہ سندھ حکومت میں آنے والی تبدیلی کے بعد صنعتوں کے مسائل حل کیے جائیں گے۔

اس موقعے پر صوبائی وزیر صنعت منظور وسان نے یقین دہانی کروائی کے صنعتوں کے انفرااسٹرکچر کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، پانی کی شکایت کا ازالہ جلد ہو جائے گا، کے فور کے منصوبہ دوسال کے اندر مکمل ہوجائے گا اور پانی کی تقسیم سے متعلق صنعتوں کے مسائل بھی دور کیے جائیں گے۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری و صنعتی سرگرمی سید فرخ مظہر نے کہا کہ سندھ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت کو بزنس کمیونٹی کے ساتھ مل کر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے اس تقریب میں کاٹی کے سابق صدور اور قائمہ کمیٹی کے سربراہان، زبیر چھایا، گلزار فیروز نے بھی خطاب کیا جبکہ نائب صدر واجد حسین، مسعود نقی، اکبر فاروقی کے علاوہ ایف پی سی سی آئی کے زبیر طفیل ، شکیل ڈھینگرااور شجاعت علی بیگ نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :