ملک کی ترقی وخوشحالی میں ہر فرد کر کردار ادا کرنا ہوگا ،ہدایت الرحمان بلوچ

پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کرکے پریشانیوں ومسائل کا خاتمہ کردیں گے ، صوبائی سیکرٹری جنرل

بدھ 17 اگست 2016 18:54

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست ۔2016ء ) جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ ملک کی ترقی وخوشحالی میں ہر فرد کر کردار ادا کرنا ہوگا پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کرکے پریشانیوں ومسائل کا خاتمہ کردیں گے یتیموں کی فلاح وبہبودترقی اور خوشحالی کیلئے الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی سب سے بڑھ کر کام کیے ہیں یتیموں کی کفالت کے پروگرام میں مخیر حضرات کی جانب سے بھر پورتعاون خوش آئند ہے ۔

انشاء اﷲ یتیموں کے پراجیکٹ کو مزید وسعت وترقی دیں گے تاکہ اس نیک کام سے زیادہ سے زیادہ یتیم مستفید ہوجائیں ۔ یتیم بچے کسی کسی سے کسی بھی حوالے میں کم تر نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن ضلع کوئٹہ آرفن کی جانب سے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر میں یوم آزادی کے حوالے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن ضلع کوئٹہ کے صدر افتخاراحمد کاکڑ،الخدمت کے ریجنل کوارڈنیٹرعبداﷲ خان کاکڑ،جماعت اسلامی خواتین کی رہنما شازیہ عبداﷲ ،احمد شاہ ،محمد حسین بھی موجود تھے تقریب میں یتیم بچوں کے درمیان تقریری مقابلے ہوئے کامیاب ہونے والے بچوں میں انعامات تقسیم کیے گیے۔

(جاری ہے)

تقریب سے مقررین نے خطاب میں مزید کہا کہ صوبے کے دور دراز وپسماندہ علاقوں میں یتیموں ،بیواؤں ،بے روزگاروں اور تعلیم وصحت ،پینے کے صاف پانی کے مزید پراجیکٹس جلدشروع کریں گے مخیرحضرات ،تاجر برادری ،سماجی سیاسی رہنما اس نیک جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں ۔دکھی انسانیت کی خدمت دیانت جذبہ ایمانی سے ممکن ہے ۔ الخدمت کے کام میں بہتری کی بہت گنجائش ہے ۔

فلاحی سماجی کاموں کو اخلاص اور کسی دنیاوی ذاتی فائدے سے ہٹ کر کرنے سے اصلاح تعمیر وترقی کیساتھ اﷲ کی خوشنودی اور اپنی آخرت کی کامیابی یقینی بنائی جاسکتی ہے ۔ہم یتیم بچوں،بیواؤں اور مساکین وغرباء کوکسی صورت تنہانہیں چھوڑیں گے دستیاب وسائل کو بروئے کار لاکر ان کی ہرممکن مدد یقینی بنایا جائیگا الخدمت معاشرے کے لوگوں کو احساس دلاناچاہتے ہیں کہ یتیم بچوں کی تعلیم وتربیت اورپروش سب کی ذمہ داری ہے عوام کی دیانت سے خدمت سیاسی نہیں سماجی مسئلہ اور ایک اہم ذمہ داری ہے اس لیے کسی بھی تفریق سے بالا تر ہوکر معاشرے کے اس اہم مسئلے کی جانب توجہ دی جائے اورنیکی کے اس کام میں الخدمت سے دست تعاون بڑھایاجائے ۔