پنجاب میں کانگو وائرس کے بارے میں عوامی آگہی مہم شروع

کانگو بخارکی وجہ خطرناک وائرس ہے جو جانورں پرپلنے والے چیچڑوں سے پھیلتا ہے،بچوں کو پالتو جانوروں سے دوررکھا جائے،قصاب اور مویشی پال حضرات کوکانگو کے زیادہ خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ماہرین کی رائے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 اگست 2016 18:25

پنجاب میں کانگو وائرس کے بارے میں عوامی آگہی مہم شروع

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17اگست2016ء) :وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف کی خصوصی ہدایت پرپنجاب میں کانگو وائرس کے بارے میں آگہی مہم کا آغاز کیا ہے۔محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے ماہرین کے مطابق کانگو بخار کی بڑی وجہ خطرناک وائرس ہے جو جانوروں پرپلنے والے چیچڑوں کے وائرس اور متاثرہ جانور یا افراد کے خون سے پھیل سکتا ہے۔

کانگو بخار کی عمومی علامات میں شدید سردرد،تیز بخار،متلی،ناک اور منہ سے خون بہنا اور جسم پر سرخ دھبے پڑجانا شامل ہے۔اس بیماری کے زیادہ خطرات جانوروں کے بیوپاریوں اور قصابوں کو لاحق ہو سکتے ہیں۔ عیدالاضحی کے موقع پر اس وائرس کے پھیلنے کے خطرات زیادہ ہیں جس کے لئے احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے ۔ان میں سب سے اہم بچوں کو پالتو جانورروں سے دور رکھنا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق مویشیوں اور ان کے باڑوں کی صفائی ،چیچڑ مار ادویات کا سپرے،دوران ذبح جانوروں کے خون سے بچاؤ اور جانوروں کی آلائشوں کی مناسب تلفی ،اہم احتیاطی تدابیر میں شامل ہے۔ماہرین نے مزید خبردار کیا ہے کہ قصاب گھر جاتے وقت اپنے خون آلود کپڑے تبدیل کریں اور ہاتھ صابن سے اچھی طرح دھوئیں اور چیچڑ بھگاؤ لوشن استعمال کریں۔ کانگو بخار کی کوئی بھی علامت محسوس ہونے پر فورا قریبی سرکاری ہسپتال سے رجوع کریں۔محکمہ صحت نے ڈاکٹروں کو بھی کانگو مریض کے علاج معالجے کے دوران حفاظتی انتظامات مثلا دستانوں اور ماسک کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ مرض کا یقینی خاتمہ ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :