کراچی میں آنے والے آئل ٹینکرزشہریوں کیلئے دردسر اورتکلیف کاباعث ہیں،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی

،عدالت نے کمشنر کراچی کو جامع رپورٹ پیش کرنے کیلئے ستمبر تک کی مہلت دے دی

بدھ 17 اگست 2016 18:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 اگست ۔2016ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے شیریں جناح کالونی سے آئل ٹرمینل کی ذوالفقارآباد منتقلی کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں آنے والے آئل ٹینکرزشہریوں کیلئے دردسر اورتکلیف کاباعث ہیں،یہاں جوکام شروع ہوجائے ختم نہیں ہوتا، جتنے آرڈرپاس کردیں عمل درآمد نہیں ہوتا۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے آئل ٹرمینل کی منتقلی کے لیے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری سے مہلت طلب کرلی۔

(جاری ہے)

ٹرمینل کی منتقلی کیس کی سماعت چیف جسٹس ، جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کی۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہاں جو کام شروع ہوجائے ختم نہیں ہوتا،جتنے آرڈر پاس کردیں عمل درآمد نہیں ہوتا،ٹریٹمنٹ پلانٹ کا کیس 1992 ء سے چل رہا ہے مگر آج تک حکومت بہانے بنا رہی ہے۔جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ شہر میں آنے والے آئل ٹینکرز شہریوں کیلئے تکلیف کا باعث ہیں۔اس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کے بعد کے ایم سی رپورٹ پیش کرسکے گی۔عدالت نے کمشنر کراچی کو جامع رپورٹ پیش کرنے کیلئے ستمبر تک کی مہلت دے دی۔

متعلقہ عنوان :