خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ امداد، بحالی و آبادی کاری کااہم اجلاس

صوبائی حکومت کی جانب سے ایثار پختونخوا پروگرام کے تحت متاثرین شمالی وزیرستان کو 96کروڑ روپے مالی امداد فراہم کی گئی

بدھ 17 اگست 2016 17:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست ۔2016ء) خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ امداد، بحالی و آبادی کاری کا ایک اجلاس ایم پی اے و چیئرمین کمیٹی محمد علی کی زیر صدارت بدھ کے روز اسمبلی سیکرٹریٹ پشاور کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کمیٹی کے ممبران و اراکین اسمبلی بخت بیدار، یاسین خان خلیل،صاحبزادہ ثناء اﷲ،محترمہ نسیم حیات کے علاوہ ایم پی اے مفتی فضل غفور اور مفتی سید جانان بطور محرک شامل تھے۔

اس موقع پر سیکرٹری محکمہ امداد ،بحالی و آباد کاری، محکمہ ہائے قانون، خزانہ،آبنوشی،ڈی سی دیر اپر اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس کے دوران شرکاء نے محکمہ امداد،بحالی و آبادکاری کے مختلف امور پر تفصیلی بحث کی اور اس ضمن میں بعض اہم فیصلے بھی کئے گئے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے صاحبزادہ ثناء اﷲ کے سوالات جس میں محکمہ ہذا سے حلقہ پی کے 91,92,93میں 26نومبر2015کو آنے والے زلزلے کے متاثرین کی امداد اور بحالی سے متعلق محکمے کی فراہم کردہ تفصیلات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ اور سابقہ ڈپٹی کمشنر اپر دیر اور اسسٹنٹ کمشنر واڑی کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں مکمل ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی۔

کمیٹی نے پی کے 79بونیر میں آبنوشی کی مختلف سکیموں کی بحالی میں سست روی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ آبنوشی کے حکام کو ہدایت کی کہ مذکورہ سکیموں کی ایک ماہ کے اندر مکمل رپورٹ کمیٹی کو پیش کی جائے۔کمیٹی نے یہ بھی ہدایت کی کہ اگر ان منصوبوں کو بروقت مکمل نہ کیا گیا تو نہ صرف متعلقہ حکام بلکہ کنڑیکٹر کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

کمیٹی کے ممبران نے تشویش ظاہر کی کہ بعض کنڑیکٹر ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کرکے انہیں دیگر ٹھیکیدار وں کو فروخت کر دیتے ہیں اور یہ سلسلہ اسی طرح آگے چلتا رہتا ہے اور کام بروقت نہیں ہوتا۔کمیٹی نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ اس بے قاعدگی کا فوری تدارک کریں جس سے کوئی بھی منصوبہ نہ صرف عوامی توقعات اور امنگوں کے مطابق مکمل کیا جا سکتا ہے بلکہ ایک ٹھیکہ کئی جگہ تقسیم ہونے سے کام کے معیار پر بھی اثر پڑتا ہے۔

مفتی سید جانا ن ایم پی اے کی جانب سے شمالی وزیرستان کے متاثرین کی خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد کے بارے میں اٹھائے گئے سوال کے جواب میں محکمہ ا مداد و بحالی کے حکام نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ایثار پختونخوا پروگرام کے تحت متاثرین شمالی وزیرستان کو 96کروڑ روپے مالی امداد فراہم کی گئی ۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ متاثرین کی رجسٹریشن فاٹا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے کی اور نادرا کی جانب سے تصدیقی عمل کے بعد یونائٹڈ بنک لیمٹڈ کے خصوصی اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے رقوم کی تقسیم شفاف طریقہ کار کے تحت کی گئی۔

کمیٹی نے اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم اے،پولیٹیکل ایجنٹ نارتھ وزیرستان اور پانچ قبائلی مشران کو کمیٹی کے اگلے اجلاس کیلئے طلب کرنے اور کمیٹی کے روبرو متاثرین شمالی وزیرستان کی امداد کا ریکارڈ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :