محکمہ تعلیم بلوچستان میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہے،ڈاکٹر محمد عمر خان بابر

بدھ 17 اگست 2016 16:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست ۔2016ء ) سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن ڈاکٹر محمد عمر خان بابر نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم بلوچستان میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہے خواہشات پر محکمہ نہ چلائے جاتے ہیں اور نہ ہی پالیسیاں بنتی ہے محکمہ تعلیم نے یونیسیف اور ورلڈ بینک کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا ہے کہ کلاس پنجم اور ہشتم کے امتحانات کو بورڈ کے ذریعے کرانا سیکٹر پلان کا حصہ ہے جس کو ختم کرنا ممکن نہیں ہے تاہم داخلہ فارم کی شرائط و ضوابط کو انتہائی آسان کرنے کا حکم دیدیاہے امتحانات کیلئے تیاری خالصتاً محکمہ تعلیم بلوچستان کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان نے سرکاری سکولوں کا معیار بلند کرنے کیلئے ہر پہلو سے جائزہ لینے کے بعد محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام چلنے والے اداروں میں اصلاحات کیے ہیں جس سے وقتی طور پر کہیں نہ کہیں سکولوں کی انتظامیہ یا طالب علموں کو کچھ مشکلات درپیش آسکتی ہے لیکن یہ مسلسل نہیں رہے گی جب بھی کسی جگہ پر کوئی تبدیلی کا اقدام اٹھایاجاتا ہے تو یہ فطری امر ہے کہ وہاں پر اصلاحات رونما ہونے کے ساتھ وقتی طور پر کچھ مشکلات بھی پیش آتی ہے امتحان دینے والے طالب علموں کیلئے امتحانی مراکز کی سہولیات اور تین لاکھ امتحانی امیدواروں کیلئے امتحانی مراکز کا بندوبست ہماری ذمہ داری ہے جس کو ہم ہر صورت پوری کرینگے اس سے کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے انہوں نے کہاکہ پرائمری سکولوں کا بورڈ امتحان لینے کا مقصد تعلیمی اصلاحات کے ساتھ ساتھ طلباء کی صلاحیتوں میں نکار لانا ہے طلباء اب اہے اس امید پر نہیں بیٹھیں گے کہ ان کا کوئی سکول ٹیچر یا رشتہ دار امتحان میں ان کی مدد کرسکتا ہے اس لئے وہ جماعت اول سے نصاب اسی نیت سے پڑھنا شروع کریگا کہ انہوں نے جماعت پنجم کا امتحان بورڈ کے ذریعے دینا ہے اس لئے وہ شروع سے ہی دل لگا کر پڑھائی کریگا انہوں نے کہاکہ جہاں تک فارم کے جمع کرنے کے حوالے سے دستاویزات جمع کرانے کا تعلق ہے تو اس کو اتنا آسان بنایا جائیگا کہ کسی بھی طالب علم یا پھر سکول انتظامیہ کو اس سے کوئی مشکل درپیش نہ ہو اور نہ ہی کاغذات کی مکمل ہونے کی وجہ سے کسی کا داخلہ رہ جائے انہوں نے کہاکہ میں نے کمینٹمنٹ کے ساتھ محکمہ تعلیم کے سیکرٹری کی ذمہ داریاں سنبھالی ہے جس میں محکمہ تعلیم میں اصلاحات اور سرکاری سکولوں کا معیار تعلیم بڑھانے کیلئے دن رات کوششیں کررہے ہیں اس سلسلے میں ان کو اساتذہ کا تعاون بھی درکار ہوگا تاکہ ایک ٹیم کی صورت بلوچستان میں معیاری سرکاری کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرسکے۔

متعلقہ عنوان :