خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے تیلدار فصلوں کی کاشت پر خصوصی توجہ دینا ہوگی،زرعی ماہرین

بدھ 17 اگست 2016 16:21

لاہور۔17 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 اگست۔2016ء) پاکستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی خوردنی تیل کی ضروریات کوپورا کرنا ایک چیلنج بنتا جارہاہے جس کیلئے مقامی سطح پر تیلدار فصلوں مثلا توریا‘سورج مکھی‘ ودیگر فصلوں کی کاشت بڑھانے کی ضرورت ہے، زرعی ماہرین کے مطابق پاکستان خوردنی تیل کی کل ضروریات کا صرف ایک تہائی مقامی سطح پر تیار کر رہا ہے جبکہ باقی دو تہائی حصہ خوردنی تیل دوسرے ممالک سے درآمد کرناپڑتا ہے جس پر کثیر زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے،انہوں نے بتایا کہ توریا زائد خریف کی ایک اہم فصل ہے کیونکہ اس کے بیج میں 40تا44فیصد میٹھا تیل ہوتا ہے،یہ سرسوں کی کم دورانیہ میں پکنے والی قسم ہے اور اس کے بعد گندم کی کاشت بھی بروقت ہوجاتی ہے،توریا کی فصل تین ماہ میں تیا ر ہو جاتی ہے،ماہرین نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ توریا کی کاشت اگست کے آخری ہفتہ تک ضرور مکمل کر لیں جبکہ توریا کی قسم ”توریا ایس اے “پنجاب کے تمام آبپاش علاقوں میں کامیابی سے کاشت کی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ کاشتکار جدید زرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے فی ایکڑ پیداوار میں 10 سے15من اضافہ کر سکتے ہیں، توریا کی کاشت وسط اگست سے شروع ہوجاتی ہے کیونکہ اس میں گرمی کی شدت برداشت کرنے کی صلاحیت دوسری سرسوں کی اقسام سے زیادہ ہوتی ہے اور اس کا اگاوٴ بھی متاثر نہیں ہوتا، توریا کوپہلا پانی بجائی کے 15سے 20دن کے اندردیں جبکہ دوسرا پانی پھول نکلتے وقت اور تیسرا پانی بیج بنتے وقت دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :