توانائی کے بحران پر قابو پائے بغیر تجارتی خسارہ کم نہیں کیا جا سکتا‘لاہور ٹریڈرز رائٹس فورم

بدھ 17 اگست 2016 15:17

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست ۔2016ء) لاہور ٹریڈرز رائٹس فورم کے وائس چےئرمین راوٴ خورشید علی نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران پر قابو پائے بغیر تجارتی خسارہ کم نہیں کیا جا سکتا ،برآمدات میں گراوٹ کا سلسلہ برقرار رہا تو ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ،تجارتی خسارہ 2 ارب ڈالر تک پہنچ جانا باعث تشویش بات ہے ۔

راوٴ خورشید علی نے کہا کہ موجودہ حالات میں ضرورت اس امرکی ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں ملکر حکومت کا ساتھ دیں تاکہ مل کر ملک کو درپیش بحرانوں سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کی ترجیح ”سب سے پہلے پاکستان “ہونی چاہیے۔ جبکہ ہماری سیاسی جماعتیں اپنی اپنی باریوں کے چکر میں پڑی ہوئی ہیں جبکہ ملکی معیشت کا گراف نیچے کو گرتا چلا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پچھلے ماہ کے دوران ملکی برآمدات 1 ارب 47 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ پچھلے سال اسی ماہ کی نسبت 12 کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے ، انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں برآمدات اور درآمدات کے درمیان واضح طور پر فرق بڑھتا چلا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پچھلے ماہ جولائی کے دوران 3 ارب 55 کروڑ روپے کی اشیاء درآمد کی ہیں یوں ہمارا رجحان زرمبادلہ کمانے کی نسبت خرچ کرنا پر زیادہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک کو توانائی کے بدترین بحران کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب حکومت کو سیاسی بحران کا سامنا ہے کیونکہ بعض اپوزیشن جماعتیں ملکر جمہوری حکومت کو ڈی ریل کرنے کی جدوجہد میں لگی ہوئی ہیں ان تمام اپوزیشن جماعتوں کو چاہیے کہ اس حکومت کو اپنے 5سال پورے کرنے دیں اس دوران حکومت کو کھل کر کام کرنے کا موقع ملنا چاہیے تاکہ توانائی کے بحران سے ملک و قوم کو نکالنے کے حکومتی وعدوں کو پورا کرنے وقت ملنا چاہیے اگر موجودہ حکومت اپنے پانچ سالوں میں توانائی کے منصوبوں پرکام مکمل نہیں کرپاتی تو آئندہ انتخابات میں قوم اس مسترد کر دے گی تاہم موجودہ حالات میں سب کی ترجیح ملک و قوم کی ترقی اور بہتری کے کام کرنے کے علاوہ اور کوئی ایجنڈا نہیں ہونا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :