اعلی معیار کی روئی پیداکرنے کیلئے کپاس کی صاف چنائی ، ذخیرے اور ترسیل میں احتیاط ضروری ہے، ماہرین

بدھ 17 اگست 2016 13:59

فیصل آباد۔17 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 اگست۔2016ء)روئی کی کوالٹی بہتر نہ ہونے سے ہر سال ملکی سطح پر اربوں روپے کا نقصان ہو رہاہے لہٰذا عمدہ قسم کی کپاس اور روئی پیداکرنے کیلئے صاف چنائی کے علاوہ کپاس کے ذخیرے اور ترسیل میں بھی احتیاط ضروری ہے۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ کپاس کی پیداوار بڑھانے اور عمدہ کوالٹی کی روئی پیدا کرنے کیلئے ریڈکاٹن بگ اور ڈسکی کاٹن بگ کا بروقت تدارک انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے بتایاکہ یہ کیڑے کپاس کے پھولوں اور ٹینڈوں سے رس چوس کر نہ صرف پیداوار میں کمی کا سبب بنتے ہیں بلکہ روئی کو بھی داغدار کرکے کوالٹی کو شدید متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کپاس پر حملہ کرنے والے ان کیڑوں کے بالغ اور بچے دونوں حالتوں میں سبز ٹینڈے میں اپنی سوئی داخل کرکے بیج کا رس چوس لیتے ہیں جس سے متاثرہ بیج اور روئی پر بیکٹیریا اور فنجائی کا حملہ ہو جاتا ہے جس کے نتیجہ میں ٹینڈا پوری طرح نہیں کھلتا اور غیر معیاری روئی پیدا ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کیڑے کے فضلات سے بھی روئی آلودہ ہوجاتی ہے یا پھر جننگ فیکٹریوں میں جننگ کے دوران ان کیڑوں کے روئی پر داغ بن جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کیڑوں کے بیج پر شدید حملہ کی صورت میں تیل کے اجزاء کم ہوجاتے ہیں اور اس طرح بیج کا اگاؤ بھی متاثر ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ زیادہ نمی اور کم درجہ حرارت پر ان کیڑوں کا حملہ بڑھ جاتا ہے اس طرح ستمبر سے نومبر تک ان کیڑوں کے حملہ کے تدارک کیلئے کاشتکاروں کو بروقت اقدامات کرنے چاہئیں۔