امریکا نے آزاد کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم کے دعوے کی حمایت سے انکار کردیا

بدھ 17 اگست 2016 13:22

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 اگست ۔2016ء) امریکا نے آزاد کشمیر کے حوالے سیبھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دعوے کی حمایت سے انکار کردیا۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کشمیر کے حوالے سے امریکا کا موقف تبدیل نہیں ہوا، کشمیر کا معاملہ متنازعہ ہے اور پاکستان اور بھارت کو مل کر اس کا حل نکالنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں میں جاری فوجی مظالم پر بات کرنے کی بجائے پاکستان پر الزمات عائد کردیے۔

وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ 'پاکستان آزاد کشمیر اور بلوچستان کے لوگوں کو دبانے کی کوشش کررہا ہے اور اسے ان علاقے کے لوگوں کے ساتھ روا رکھی جانے والی ظلم و زیادتی کیلئے دنیا کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کی نیوز بریفنگ کے دوران ایک انڈین صحافی نے محکمہ خارجہ کے پریس ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر الزبتھ ٹروڈو سے مودی کے مذکورہ بیانات پر تبصرہ کرنے کو کہا، صحافی نے یہ دعوی بھی کیا کہ 'آزاد کشمیر کے لوگ بھارتی ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ان لوگوں کے لیے آواز اٹھائی جائے جنہیں اظہار رائے کی آزادی نہیں۔

صحافی نے ڈائریکٹر پریس ڈپارٹمنٹ کو یہ بھی یاد دلایا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وزارت خارجہ امور کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔اس حوالے سے الزبتھ ٹروڈو نے کہا کہ 'میں نریندر مودی کے بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گی، کشمیر پر ہمارا موقف جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ تبدیل نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر ہونے والے کسی بھی مذاکرات کی رفتار، وسعت اور خصوصیات کا فیصلہ بھارت اور پاکستان کو باہمی طور پر کرنا ہے۔

الزبتھ ٹروڈو نے پاکستان اور ہندوستان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مل کر کام کریں اور امریکا تعلقات میں بہتری کیلئے پاکستان اوربھارت کی جانب سے اٹھائے جانے والی مثبت اقدامات کی حمایت کرے گا۔انہوں نے انڈین صحافی کی نشاندہی کے باوجود آزاد کشمیر کے بجائے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مظاہرین اور فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کا ذکر کیا اور فریقین سے مسئلہ کا پر امن حل تلاش کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :