ایران کا سرکاری ٹی وی صحابہ کی سرعام توہین کا مرتکب

پیر 15 اگست 2016 13:17

ایران کا سرکاری ٹی وی صحابہ  کی سرعام توہین کا مرتکب

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 اگست ۔2016ء) ایران کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے پروگرامات میں صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کی سرعام توہین کا مکروہ سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب ایرانی مجلس شوریٰ کے اہل سنت مسلک سے تعلق رکھنے والے ارکان نے ٹی وی چینل پر صحابہ کرام کی توہین کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پارلیمنٹ سے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق سرکاری ٹی وی پر پروڈیوسر مہران مدیری کے نشر ہونے والے مزاحیہ پروگرام میں جلیل القدر صحابہ کرام طلحہ بن عبیداللہ اور زبیر بن العوام کی شان میں سرعام گستاخی کی گئی۔ ان پر لعن طعن کیا گیا اور گالیاں تک دی گئیں۔پر نشر ہونے والے ایک متنازع پروگرام پر اہل سنت مسلک کے رہ نماوٴں اور ارکان شوریٰ نے شدید تنقید کی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شوریٰ میں اہل سنت مسلک کے نمائندہ 20 ارکان نے اسپیکر پارلیمنٹ علی لاریجانی کے سامنے ایک احتجاجی یاداشت پیش کی ہے جس میں ٹی وی چینل پر صحابہ کرام کی مسلسل توہین اور تضحیک کا سلسلہ بند کرانے اور صحابہ جیسی جلیل القدر ہستیوں کی توہین کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سنی ارکان نے وزیر ثقافت علی جنتی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ متنازع پروگرام نشر کرنے پر اس پرگرام کے میزبان وپروڈیوسر مہران مدیری کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔ایرانی پارلیمنٹ میں اہل سنت مسلک کے رکن محمد قاسم عثمانی نے ایک بیان میں کہا کہ سرکاری ٹی وی چینلوں پر صحابہ کرام اور اہل سنت کی قابل قدر شخصیات کی دانستہ طورپر توہین کی جاتی ہے تاکہ اہل سنت مسلک کے لوگوں کو زچ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا سرکاری ٹی وی چینل 3 بھی توہین صحابہ کا مرتکب ہے۔ انہوں نے صحابہ کرام کی توہین کرنے والے عناصر سے مطالبہ کیا کہ وہ اہل سنت سے معافی مانگیں اور صحابہ کی توہین سے توبہ کریں۔

متعلقہ عنوان :