چوہدری نثار دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں ٗ سعید غنی

نیشنل ایکشن پلان پر جس طرح سے عملدر آمد ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہورہا ہے ٗ انٹرویو

اتوار 14 اگست 2016 13:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 اگست ۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سعید غنی نے الزام عائد کیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار دہشت گردوں کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور ان کے دل میں ان کیلئے ہمدردی پائی جاتی ہے۔ایک انٹرویو میں سعید غنی نے کہاکہ جب بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو بجائے واقعہ کی مذمت کرنے کے وہ پریس کانفرس میں سیاسی بیانات دینا شروع کردیتے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ بات پورے ملک کو معلوم ہے کہ چوہدری نثار خود وزیراعظم نواز شریف کی بات بھی نہیں سنتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ کچھ عرصے قبل ان سے ناراض بھی ہوگئے تھے۔

پی پی رہنما نے کہاکہ صرف نواز شریف ہی نہیں، بلکہ وفاقی کابینہ کے کئی اور ایسے لوگ ہیں جن کے ساتھ چوہدری نثار ہاتھ ملانا بھی پسند نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ چوہدری نثار کو پیپلز پارٹی کے سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ایک واضح مؤقف رکھتے ہیں۔انھوں نے چوہدری نثار کی 2012 کی ایک پریس کانفرنس کا حوالہ دیا کہ جس میں انھوں نے فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔

نیشنل ایکشن پلان پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں فوج کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے اور اگر اس پر عمل درآمد میں کوئی مسائل ہیں بھی تو انہیں حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ آرمی چیف نے نیشنل ایکشن پلان پر جو بات کی ہے وہ بالکل وہی ہے جو اپوزیشن کا حکومت سے مطالبہ ہے۔

سعید غنی نے کہ اکہ ہمارا بھی یہی مؤقف ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر جس طرح سے عمل درآمد ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہو رہا۔انہوں نے کہاکہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد جس طرح سے تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاقِ رائے سے قومی ایکشن پلان بنایا گیا تو اسی طرح اب یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر عمل درآمد کے لیے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے۔پی پی رہنما کے مطابق اگر خود وزیر داخلہ اپوزیشن کے ساتھ الفاظوں کی جنگ میں لگے رہیں گے تو ایسا ممکن نہیں ہوسکے گا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کا اس معاملے میں ایک اہم کردار ہونا چاہیے، لیکن وہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہی۔کوئٹہ خود کش بم دھماکے کے بعد قومی اسمبلی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہی محمود خان اچکزئی کے بیان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صوبائی مشیر نے کہاکہ اگر سندھ میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو سب مل کر ہمیں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں تاہم اگر کسی اور جگہ پر ایسا کچھ ہو تو اس پر بھی ادارے سے پوچھنے کا حق ہونا چاہیے۔سعید غنی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں اور انٹیلی جنس کی کارکردی پر سوال اٹھانے کا حق صرف ارکان پارلیمنٹ نہیں بلکہ پوری قوم کو حاصل ہے۔

متعلقہ عنوان :