سیاست ٹیسٹ میچ یا ون ڈے نہیں، سیاست عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کا مخالفین پر وار

2018سے پہلے ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا، عوام نے گندی زبان اور احتجاج کی سیاست کو مسترد کر کے ترقی کی سیاست کا ساتھ دیا، ہمارے منصوبے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتے ، دشمنوں کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔۔ وزیر اعظم نواز شریف کا ایم فور منصوبے کی سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 13 اگست 2016 12:48

سیاست ٹیسٹ میچ یا ون ڈے نہیں، سیاست عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔ وزیر اعظم ..

شورکوٹ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 اگست 2016ء ) : وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے منصوبے مخالفین کو ایک آنکھ نہیں بھاتے۔ انہوں نے کہا کہ سنجیدہ سیاست ایسے نہیں ہوتی ، مخالفین ہمارے منصوبوں سے خوش نہیں ہیں۔ سیاست ون ڈے اورٹیسٹ میچ نہیں ، عبادت کا درجہ رکھتی ہے ، سیاست بولنے سے قبل تولنا سکھاتی ہے ، مخالفین کے منہ میں جو بھی آتا ہے بول چلے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں جو زبان استعمال کی گئی وہ سب نے سنی ، سنجیدہ سیاست کنٹینر پر چڑھ کر نہیں ہوتی ۔ کشمیری عوام نے گندی زبان کی سیاست کو یکسر مسترد کر دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سبز باغ دکھانے والے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے اور نہ ہی ملک دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب ہوں گے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ عوام ان کی اور ہماری سیاست کا موازنہ کریں، عوام احتجاج کی نہیں ترقی کی سیاست کا ساتھ دینگے۔

شور کوٹ کے دورے کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کا ایم 4شور کوٹ تا خانیوال سیکشن کی بنیاد رکھی ۔ ایم 4کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ مجھے شور کوٹ آ کر بہت خوشی ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی صورتحال میں دن بدن بہتری آ رہی ہے۔ تین سال قبل سفر شروع کیا تو راستے ہی نہیں تھے ۔ ہم ملک کے ہر طبقے کی خدمت کی اور کھاد کی قیمت کو کم کیا جس کے تحت کاشتکار بھی ملک میں خوشحالی کا مقام حاصل کر سکے گا۔

تین سال قبل ملک میں لوڈ شیڈنگ عروج پر تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہت تیزی سے بہتری کی طرف جا رہی ہے۔ آج جس طرح کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر کام ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم نے حکومت میں آ کر انفرا اسڑکچر اور مواصلات کا سفر شروع کیا۔ اور یہ سلسلہ چین کی سرحد سے شروع ہوتا ہے۔ پورے ملک کے حصوں کو ایک دوسرے سے جوڑا جائے گا۔

چین ہمارا بہترین دوست ہے جس کی مثال نہیں ملتی اور اسی لیے چین کے سفیر آج یہاں تشریف لائے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ 1999میں ہم نے لاہور سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے پشاور موٹر وےو بنائی ۔ہمارے جانے کے بعد سترہ سال میں موٹر وے پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔سڑک بنانا تو درکنار ملک کو اندھیروں میں جھونک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 1999میں ہمارے پاس وافر مقدار میں بجلی موجود تھی ۔

ماضی میں پاکستا ن کی معیشت کا حال برا کیا گیا ، اقتدار سنبھالا تو پاکستان کی معیشت گر رہی تھی آج کوئی پاکستان کو ناکام ریاست نہیں کہہ رہا۔لیکن ہمیں اس سے بھی آگے جانا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ملک میں سڑکوں کا جال بچھا دیا اور تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔موجودہ ترقی ایک وژن کا نتیجہ ہے کیونکہ ہم دور کا سوچتے ہیں۔ایسا ہرگز نہیں کہ ہم 2018ء کے الیکشن کا سوچ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موٹر وے کا سلسہ گوادر تک جائے گا۔ وزیر اعظم نوا زشریف نے بتایا کہ گذشتہ ڈیڑھ سال میں ملک بھر میں 850ارب کے منصوبے شروع کیے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اخبارات میں پاکستان کی ترقی سے متعلق آرٹیکلز چھپ رہے ہیں۔ آج ہمارا روپیہ مستحکم ہو چکا ہے۔اور زر مبادلہ کے ذخائر اس وقت سب سے اونچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سب سے آگے جانا ہے اور ملک میں چین کے تعاون سے جو منصوبے لگ رہے ہیں ان کی رفتار تیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کراچی میں تھر اور پورٹ قاسم میں بجلی کے کارخانے لگے نظر آ رہے ہیں۔ملتان اور بہاولپور کا کنکشن بھی فوری اور ساتھ ساتھ ہونا چاہئیے۔ تاپی گیس کا منصوبہ ہماری گیس کی کمی پورا کرے گا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ حیدر آباد کراچی موٹر وے آئندہ سال مکمل کر لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں منصوبوں کا سنگ بنیادرکھ کر رہنما اسلام آباد چلے جاتے ہیں لیکن میں سنگ بنیاد تب رکھوں گا جب کام شروع ہو چکا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھی سڑکوں کا ایک نیا جال بن رہا ہے۔ اور یہ نیٹ ورک گوادر کو خیبر پختونخواہ سے ملائے گا۔تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے 2018 سے قبل لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا بھی اعلان کر دیا۔

متعلقہ عنوان :