دہشت گرد اور حکمران دونوں دھرتی پر بوجھ ہیں، میاں محمود الر شید

ملک کا بہتر مستقبل حکمرانوں کے جانے سے مشروط ہے، خیبر پختونخواء کو آٹا سپلائی بند کرنے والی ن لیگ کبھی پشاور پر حکومت نہیں کر سکتی،شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی پر الزمات درحقیقت غریب مریضوں اور طلبہ کیخلاف سازش ہے، اپوزیشن لیڈر کی پنجاب اسمبلی میں گفتگو کسانوں کی آمدن پر ٹیکس ظلم، حکمرانوں کا بس چلے توسونے، اٹھنے بیٹھنے پر بھی ٹیکس لگا دیں، ن لیگ کو اپنی جماعت کا نام لوٹ مار ٹیکس لیگ رکھنے کا مشورہ

جمعہ 12 اگست 2016 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء ) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے کہا کہ خدارا عمران کی مخالفت میں فلاحی اداروں کو نشانہ نہ بنایا جائے،شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی جیسے فلاحی اداروں کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والے درحقیقت غریب مریضوں اور طلبہ کیخلاف سازش کر رہے ہیں، ن لیگ نے عوامی خدمت کیلئے نہیں جھوٹ بولنے کیلئے وزیروں کی فوج بھرتی کر رکھی ہے جن کو صرف جھوٹ بولنے میں مہارت کی بنیاد پر رکھا گیا،1997-98 کے دوران خیبر پختونخواء کو آٹا سپلائی بند کرنے والی ن لیگ کبھی پشاور پر حکومت نہیں کر سکتی، خواہ امیر مقام سمیت غلاموں کی پوری فوج ایڑی چوٹی کا زور لگا لے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی اپوزیشن چیمبرمیں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ موجودہ حکمران بھی عوام اور اس دھرتی پر بوجھ ہیں اور ملک کا بہتر مستقبل حکمرانوں کے جانے سے مشروط ہے، ہم تو پہلے ہی کہتے تھے کہ پیکیج کے نام پر کسانوں کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، اب آمدن پر ٹیکس عائد کرکے سیلاب، مہنگی کھاد بجلی و ڈیزل کے باعث پریشان حال کسانوں کو زندہ درگور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حکمرانوں کا بس چلے توسونے، اٹھنے بیٹھنے پر بھی ٹیکس لگا دیں۔ میاں محمود الر شید نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی جماعت کا نام لوٹ مار ٹیکس لیگ رکھ لیں۔ تحریک احتساب سے متعلق سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پاکستان کو کرپشن سے پاک اور عدل وانصاف پر مبنی ریاست بنانے کیلئے کوشاں ہے، اسکی ساری جدو جہد یکساں نظام کے رائج کیلئے ہے، تحریک احتساب ان حکمرانوں کیخلاف ہیں جنہوں نے ملکی دولت لوٹی اور وسائل کا بے رحمانہ استعمال صرف اپنے ذاتی مفاد میں کیا، یہاں حکمرانوں قوم سے ٹیکس لیتے ہیں لیکن خود ادا نہیں کرتے، ایک عام آدمی اور اشرافیہ کیلئے الگ الگ قوانین بنارکھے ہیں، معمولی چوری پر عام آدمی کو جیل بھیج دیا جاتا ہے لیکن قوم کے اربوں کھربوں لوٹنے والے آزاد گھوم رہے ہیں ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں یہاں تک کہ ملکی ادارے بھی انکا احتساب نہیں کرتے ، عدالتوں سے ریلیف مل جاتا ہے تحریک انصاف کی تحریک کا مقصد ہے کہ ان سب کو قانون کو کٹہرے میں لایا ہے، تحریک احتساب ضرور کامیاب ہو گی کیونکہ یہ عام آدمی کی آواز ہے اور نہ صرف قوم اسکی حمایت کر رہی ہے بلکہ کرپشن کیخلاف تمام اپوزیشن جماعتیں یک زبان ہے۔

ایک سوال کے جواب میں میاں محمود الر شید نے کہا کہ تحریک انصاف وزیراعظم کو تبدیل کرنا چاہتی ہے اور نہ ہی جمہوری نظام کو، ہم اصلاحات لانا چاہتے ہیں، مطالبہ صرف یہ ہے کہ وزیراعظم عہدہ چھوڑ کر خود کو احتساب کیلئے پیش کریں اور کلیئر ہوں تو واپس آجائیں، رہی بات کیا حربہ استعمال کرینگے تو تحریک انصاف ابھی عدلیہ، الیکشن کمیشن اور نیب کو مجبور کریگی کہ وہ ایکشن لے اور قوم کو اسکا حق نہ ملا تو دھرنا بھی دینگے اور اسمبلیوں سے استعفوں سمیت ہر آپشن کو استعمال کرینگے تاہم اسکا فیصلہ نہیں ہوا تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔