سی پیک کی حفاظت کیلئے سپیشل سیکورٹی ڈویژن قائم کر دیا گیا،اس میں 15 ہزار سیکورٹی اہلکار بھرتی کر لئے گئے،ساڑھے9 ہزار پاک فوج کے جوان اور ساڑھے5 ہزار پیرا ملٹری اہلکار ہیں،وزرات داخلہ اور دفاع خصوصی سیکورٹی ڈویژن کے اہلکاروں کی تعیناتی کا طریقہ کار دو ماہ میں طے کر لے گی، ڈویژن کی تشکیل پر5 ارب روپے لاگت آئی رواں سال سیکورٹی ڈویژن کے لیے ایک ارب 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،اسپیشل سیکورٹی ڈویژن کا سربراہ میجر جنرل ہو گا

پاک چین اقتصادی راہداری پرقائم پارلیمارنی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں وزرات داخلہ اور دفاع حکام کی بریفنگ گوادر ائرپورٹ کی تعمیر شروع کر دی ، ویسٹرن روٹ ستمبر 2018تک مکمل ہوگا، کوئٹہ سے گوادر کی سڑک دسمبر 2016میں مکمل ہوجائے گی ، ایئرپورٹ کی تعمیر کیلئے چین کی جانب سے 200ملین ڈالر تحفہ میں دیئے گئے، ستمبر میں گوادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، اس کا ایک کیمپس ژوب میں بھی قائم کیا جائیگا،29اگست کو سی پیک کانفرنس اسلام آباد میں منعقد کی جائیگی ،وزیر اعلی خیبر پختونخواہ اگلے ماہ چین کا دورہ کریں گے ، چیئرمین سی پیک پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 12 اگست 2016 21:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء ) پاک چین اقتصادی راہداری پرقائم پارلیمارنی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں وزرات داخلہ اور دفاع حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ سی پیک کی سیکورٹی کے لیے سپیشل سیکورٹی ڈویژن قائم کر دیا گیا سی پیک منصوبے کی سیکورٹی کی تمام تر ذمہ داری پاکستان کی ہے،اسپیشل سیکورٹی ڈویژن میں 15 ہزار سیکورٹی اہلکار بھرتی کر لئے گئے ہیں ساڑھے نو ہزار پاکستان آرمی کے جوان اور ساڑھے پانچ ہزار پیرا ملٹری کے اہلکار ہیں ،وزرات داخلہ اور دفاع اسپیشل سیکورٹی ڈویژن کے اہلکاروں کی تعیناتی کا طریقہ کار دو ماہ میں طے کر لے گی،سیکورٹی ڈویژن قائم کرنے پر پانچ ارب روپے لاگت آئی رواں سال سیکورٹی ڈویژن کے لیے ایک ارب 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،اسپیشل سیکورٹی ڈویژن کا سربراہ میجر جنرل ہو گا،کمیٹی چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ گوادر ائرپورٹ کی تعمیر شروع کر دی ، 29 ویسٹرن روٹ ستمبر 2018تک مکمل ہوگا جبکہ کوئٹہ سے گوادر کی سڑک دسمبر 2016میں مکمل ہوجائے گی،گوادر ایئرپورٹ کے حوالے سے مسائل کا سامنا تھا مگر اب یہ مسئلہ حل ہوچکا ہے اور ایئرپورٹ کی تعمیر کیلئے چین کی جانب سے 200ملین ڈالر تحفہ دیئے گئے ہیں اور ستمبر میں گوادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا،جس کا ایک کیمپس ژوب میں بھی قائم کیا جائیگا29اگست کو سی پیک سمٹ اسلام آباد میں منعقد کیا جائے گا ،وزیر اعلی خیبر پختونخواہ اگلے ماہ چین کا دورہ کریں گے،گوادر میں یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کوسی پیک پر پارلیمارنی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ، اجلاس میں اقتصادی راہداری منصوبہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے قائم مقام سیکرٹری دفاع میجر جنرل ایڈمرل مختاراور سیکرٹری داخلہ نے سیکیورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی ۔انہوں نے بتایا اقتصادی راہداری منصوبہ کیلئے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیاہے اور سپیشل سکیورٹی ڈویژن کے 15ہزار اہلکار سی پیک منصوبے کی سکیورٹی کی ذمہ داریاں جلد سنبھالیں گے،پاک فوج کے ساڑھے9ہزار جبکہ پیرا ملٹری فورسز کے ساڑھے5ہزار اہلکار بھرتی کیے گئے ہیں،ایک ارب 30کروڑ روپے سیکیورٹی پلان کیلئے رکھے گئے ہیں،ساحل کی سیکیورٹی کیلئے 6نئی پٹرولنگ کشتیاں بھی خریدی گئی ہیں اور اس ڈویژن پر پانچ ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید نے اجلاس کے بعد بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے خطرات موجود ہیں اور ملک میں موجود بعض عوامل کو اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے فنڈنگ بھی ہورہی ہے،اسی لیے سیکیورٹی ڈویژن قائم کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان چین کا دورہ کرکے آئے ہیں اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ بھی چین کا دورہ کریں گے،ویسٹرن روٹ ستمبر 2018تک مکمل ہوگا جبکہ کوئٹہ سے گوادر کی سڑک دسمبر 2016میں مکمل ہوجائے گی،گوادر ایئرپورٹ کے حوالے سے مسائل کا سامنا تھا مگر اب یہ مسئلہ حل ہوچکا ہے اور ایئرپورٹ کی تعمیر کیلئے چین کی جانب سے 200ملین ڈالر تحفہ دیئے گئے ہیں اور ستمبر میں گوادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا،جس کا ایک کیمپس ژوب میں بھی قائم کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سینیٹر سردار فتح محمد حسنی نے وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کی کوششوں کو سراہا،توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ پورٹ قاسم منصوبے کے حوالے سے بھی مذاکرات جاری ہیں،سکھی کناری توانائی منصوبہ وہاں کی عوام کی جانب سے زمین کی کمپنسیشن کی وجہ سے لٹکا ہوا ہے جس پر دورکنی کمیٹی بنائی گئی ہے،جس میں سینیٹر صلاح الدین ترمزی اور سینیٹر شبلی فراز کو رکھا گیا ہے،وزرات دفاع حکام نے بتایا کہ سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی پاکستان کی ذمہ داری ہے،اکنامک زونز کے حوالے سے سوال پر مشاہد حسین سید نے کہا کہ صوبوں سے اکنامک زونز سے متعلق تجاویز مانگ لی گئیں ہیں،صوبوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ اقتصادی زونز کہاں بنیں گے۔