دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے کڑوی گولی نگلنے کا وقت آگیا ہے،میاں رضا ربانی

ریاستی اداروں کو قومی اتفاق رائے کیساتھ سخت ترین فیصلے کرنا ہوں گے، سانحہ کوئٹہ سول سوسائٹی کی نسل کشی ہے،چیئرمین سینیٹ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 12 اگست 2016 18:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے کڑوی گولی نگلنے کا وقت آگیا ہے ۔ریاستی اداروں کو قومی اتفاق رائے کے ساتھ سخت ترین فیصلے کرنا ہوں گے بصورت دیگر دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے ۔وہ جمعہ کو نجی اسپتال میں سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔

میاں رضا ربانی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ سول سوسائٹی کی نسل کشی ہے ۔کوئٹہ میں ہونے والے جانی نقصان کا خلا 30سے 35سالوں تک بھی پورا نہیں ہوسکے گا ۔دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کرکے ایک پڑھے لکھے طبقے کو نشانہ بنایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

جنرل ضیاء الحق کے فیصلوں کے نتیجے میں یہ جنگ ہم پر مسلط ہوئی ،جس کے غلط نتائج پوری قوم بھگت رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں پارلیمان پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔پارلیمنٹ ریاست کے تمام اداروں کو اعتماد میں لے کر ملک اور قوم کے تحفظ اور سلامتی کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کرے ۔انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں ریاست کے تمام اداروں نے قومی اتفاق رائے سے لائحہ عمل تیار نہیں کیا تو جنگ کے مزید سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے ۔

میاں رضا ربانی نے کہا کہ قومی مفاد میں اس جنگ سے چھٹکارے کے لیے ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے اور پاک سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنا ہوگا ۔میاں رضا ربانی نے سانحہ کوئٹہ پر اظہار افسو س کرتے ہوئے یہ تجویز دی کہ قومی قیادت مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے سرجوڑ کر بیٹھے اور آئین و قانون کی روشنی میں نیا پلان مرتب کیا جائے ۔