وزیراعظم کی نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبے پر کام مزید تیز کر نے کی ہدایت

قوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کی فکر مجھ سے زیادہ کسے ہوگی؟قوم سے کئے وعدے پورے کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے ٗ منصوبے کی تکمیل کے بعد بھی مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے ،محمد نواز شریف منصوبہ 2017میں مکمل ہوگا ٗکی چار ٹربائنوں سے کل 969میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی ٗوزیر اعظم کو بریفنگ

جمعہ 12 اگست 2016 17:53

مظفر آباد/نیلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ منصوبے پر کام مزید تیز کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہقوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کی فکر مجھ سے زیادہ کسے ہوگی؟قوم سے کئے وعدے پورے کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے ٗ منصوبے کی تکمیل کے بعد بھی مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے ۔

وہ جمعہ یہاں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے دورہ کے دوران میگا منصوبے پر پیش رفت کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ کے موقع پر اظہار خیال کررہے تھے ٗ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، وفاقی وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر آصف کرمانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی ذاتی طورپر نگرانی کر رہے ہیں جس سے 969میگا واٹ سستی پن بجلی حاصل ہو گی اور تھرمل پاور کی پیداوار پر انحصار کم ہو گا۔ وزیراعظم نے منصوبے پر کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کی تا کہ قومی ترقی کی رفتار تیز ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے قوم سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نیلم جہلم منصوبے پر روزگار میں مقامی افرادکو ترجیح دی جائے۔ منصوبے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے وزیراعظم کو بتایا کہ 78فیصد روزگار مقامی لوگوں کو دیا گیا ہے۔ منصوبے پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ منصوبے پر 85.3فیصد کام مکمل ہو چکاہے ٗ منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے وزیراعظم کو بتایا کہ سرنگوں کی تکمیل آخری مراحل میں ہے جبکہ سٹیل لائننگ کا نصف کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ ڈیم کے انفراسٹرکچر اور اس کے سپل ویز کا کام100فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ منصوبہ کے مطابق مظفر آباد سے 41کلومیٹر اپ سٹریم نو سیری کے مقام پر سرنگوں کے ذریعے دریائے نیلم کے پانی کا رخ موڑ کر چھترکلاس پر پاور ہاؤس قائم کیا جائے گا۔

منصوبے کی چار ٹربائنوں سے کل 969میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔ یہ منصوبہ جنوری 2008ء میں شروع کیا گیا تھا اور 2017ء کے وسط میں مکمل ہو گا۔ یہ میگا منصوبہ چائنہ گی ژوبہ گروپ کمپنی مکمل کر رہی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہاکہ منصوبے میں مشکلا ت کا ادراک کرتے ہوئے کام کرنا چاہئے تھا انہوں نے منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قوم سے کئے گئے وعدے ہر صورت پورے کریں گے۔

وزیراعظم نے کہاکہ قوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کی فکر مجھ سے زیادہ کسے ہوگی؟وزیراعظم نے کہاکہ قوم سے کئے وعدے پورے کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اپنی حکومت میں لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے کیلئے کوشاں ہیں ۔اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے درخواست کی کہ مقامی افراد کو روزگار میں ترجیح دی جائے جس پر ویزر اعظم نے حکم دیا کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد بھی مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے ۔