پاکستان، چین ا ور شاہراہ ریشم کی اقتصادی پٹی کے کنارے واقع ممالک کے ساتھ ثقافتی تبادلے ضروری ہیں، صرف ثقافتی با ہمی اعتمادپرقائم ان ممالک کے درمیان تعاون ہموار کیاجاسکے گا ثقافتی تشخص سے ہی پاک چین ا قتصاد ی ر اہداری کی تعمیر کامیا بی سے مکمل کی جاسکے گی

چیئر مین پاک چین اقتصادی راہداری کمیٹی سنیٹر مشاہدحسین سید کا انٹرویو

جمعہ 12 اگست 2016 16:32

سنکیانک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء ) پاک چین اقتصادی راہداری کمیٹی کے چیر مین سنیٹر مشاہدحسین سیدنے کہا ہے کہ،پاکستان، چین ا ور شاہراہ ریشم کی اقتصادی پٹی کے کنارے پر واقع مختلف ممالک کے ساتھ ثقافتی تبادلے بہت اہم ہیں صرف ثقافتی با ہمی اعتمادپرقائم ان ممالک کے درمیان تعاون ہموار کیاجاسکے گا ثقافتی تشخص سے ہی چین پاک ا قتصاد ی ر اہداری شاہر اہ ر یشم کی ا قتصاد ی پٹی کی تعمیر کامیا بی سے مکمل کی جاسکے گیجمعہ کو چائنہ ریڈیو انٹر نیشنل سے گفتگو کرتے ہوئے، سنیٹر مشاہدحسین سید نے کرامے فورم کے ذیلی ثقافتی فورم کے اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہپاکستان،چین ا ور شاہراہ ریشم کی اقتصادی پٹی کے کنارے پر واقع مختلف ممالک کے ساتھ ثقافتی تبادلے بہت اہم ہیں۔

(جاری ہے)

کیونکہ صرف ثقافتی تشخص سے ہی چین پاک ا قتصاد ی ر اہداری شاہر اہ ر یشم کی اقتصاد ی پٹی کی تعمیر کامیا بی سے مکمل کی جاسکے گی۔موجودہ فورم نے ثقافتی تشخص کے حصول میں اپنی خدمات سرنجام دی ہیں ۔ انہو ں نے کہافورم میں چینی تہذیب اوراسلامی تہذیب کے حوالے سے ا تفاق راء ے کیاگیا۔اس سے شاہراہ ریشم کی اقتصاد ی پٹی کی تعمیرمیں اسکے کنارے پرواقع ممالک کی فکروں کوقریب کیاجاسکتاہے۔

صرف ثقافتی با ہمی اعتمادپرقائم ان ممالک کے درمیان تعاون ہموار کیاجاسکے گا۔موجودہ ثقافتی ذیلی فورم میں کل اٹھائیس معاہد ے طے کئے گئے ہیں۔ یہ شاہر ا ہ ریشم کی ا قتصادی پٹٰی کے فورمخطے کے لیے مفید ثابت ہوں گے۔معلوم ہوا ہے کہ موجودہ ثقافتی ذیلی فورم میں گندھارا آرٹ کے تحفظ ، چین پاک عجائب گھر یونین کے قیام ،پاکستان کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے چین اور پاکستان کے نمائیندوں نے معاہدوں پر دستخط کئیے ۔اسکے علاوہ چین کے ثقافتی ورثے کی فاوٴنڈیشن نے بھی پاکستان ، ایران ،قزاقستان ، اور مصر میں عالمی ثقافتی ورثوں کے تعارف کے لیے چینی زبان میں ترجمان کے اضافے کا منصوبہ بنایا ہے۔