کاسا 1000 منصوبہ پر تیزی سے پیش رفت جاری، درمیانی مدت کی حکمت عملی کے تحت توا نائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی

جمعہ 12 اگست 2016 14:28

اسلام آباد ۔ 12 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست۔2016ء) توانائی کے کاسا 1000 منصوبہ پر کام کی رفتار کو تیز کر دیا گیا ہے جس سے درمیانی مدت کی حکمت عملی کے تحت توا نائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ وزارت پانی وبجلی کے ذرائع کے مطابق پاکستان ، تاجکستان، افغانستان اور کرغزستان کے رہنماؤں نے رواں سال مئی میں ”وسطی ایشیاء ، جنوبی ایشیا( کاسا1000) “ بجلی منصوبے کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا تھا اور اسے تمام متعلقہ ممالک اور ان کے عوام کی خوشحالی کیلئے یکساں اور باہمی طور پر سود مند قرار دیا ۔

وزیراعظم محمد نواز شریف، تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف، افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور کرغزستان کے وزیراعظم جین بیکوف سورانبائی نے دوشنبے سے تقریباً47کلومیٹر دور طورسنزادے شہر میں منصوبے کا باضابطہ آغازکیا۔

(جاری ہے)

کاسا1000 کے تحت پاکستان کو افغانستان کے راستے تاجکستان اور کرغزستان سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی جبکہ کل1300میگاواٹ میں سے افغانستان کو بھی 300میگاواٹ بجلی ملے گی ۔ داتکا میں ذیلی سٹیشن کے ساتھ کرغزستان سے شروع ہونے والی ٹرانسمیشن لائن کے تاجکستان میں 4 ذیلی سٹیشن ہونگے اور پھریہ افغانستان سے گزرتی ہوئی نوشہرہ میں کنورٹر سٹیشن کے ساتھ پاکستان پہنچے گی۔