پمز کو جب سے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا آئے دن ملازمین پریشان ہیں، پمز کی علیحدگی کیلئے ممبر قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر اقبال نے ایک ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر رکھا ہے جس کو پچھلے تین سالوں سے سردخانے میں ڈال رکھا ہے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی پمز شروع دن سے کہہ رہی ہے کہ گورنمنٹ آف جاپان کے دیئے ہوئے عطیات قومی دسترس سے باہر نہ رکھے جائیں

جوائنٹ ایکشن کمیٹی پمز کے چیئرمین سید منظر عباس نقوی کی پریس کانفرنس

جمعرات 11 اگست 2016 21:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء ) جوائنٹ ایکشن کمیٹی پمز کے چیئرمین سید منظر عباس نقوی نے کہا ہے کہ پچھلے چند سالوں سے صحت کے سب سے بڑے ادارے پمز کا دیرینہ مسئلہ ہے جب سے اسے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا۔ آئے دن ملازمین پریشان ہیں، پمز کی علیحدگی کیلئے ممبر قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر اقبال نے ایک ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر رکھا ہے جس کو پچھلے تین سالوں سے سردخانے میں ڈال رکھا ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی پمز شروع دن سے کہہ رہی ہے کہ گورنمنٹ آف جاپان کے دیئے ہوئے عطیات قومی دسترس سے باہر نہ رکھے جائیں۔ جمعرات کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سید منظر عباس نقوی اور ممبران نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے QGPMC نرسنگ کالج سکول آف نرسنگ ڈینٹل کالج اور دوسرے اداروں کو یونیورسٹی میں رکھا جائے اور ہسپتال چلڈرن MCH پمز برن سنٹر صحت کے ادارے کو منسٹری کیڈ میں رکھا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ چیئرمین سینٹر طلحہ محمود، کامل آغا، سینٹر نجمہ حمید نے ملازمین کی فلاح و بہبود اور یونیورسٹی کے لئے الگ جگہ سی ڈی اے سے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ جے اے سی کے چیئرمین سید منظر عباس نقوی اور گل نرگس، فرزانہ خان، ملک طاہر محمود اعوان ملک تنویر نوشاہی اور دیگر ممبران نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جمہوری طرز پر ہمارے مطالبات جلد تسلیم کرے گی اور تمام فیصلہ کرنے مشاورت کرنے والی کمیٹیوں میں ہمیں شامل رکھے گی ہم گورنمنٹ آف پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ جب ایکٹ میں ہمیں وفاقی ملازم رہنے کا حق دیا گیا تھا تو جن اداروں سے ہمارے حقوق کو قدغن لگایا، ایف ایچ ایف، ایف سی پی ایس، سٹیٹ آفس، نوری ہسپتال اور دیگر کو نوٹس جاری کئے جائیں تاکہ مستقبل میں ہمارے حقوق کے تحفظ کے لئے تمام سروسز ڈلیوری ہسپتال کو یونیورسٹی سے فی الفور الگ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :