پنجاب حکومت کے گڈ گورننس کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں‘سراج الحق

ماؤں کی گود اجاڑنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ،ایسے مجرموں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹا جائے ‘امیر جماعت اسلامی

جمعرات 11 اگست 2016 19:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ملک بھر خصوصا پنجاب سے بچوں کے بڑی تعداد میں اغواء پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے گڈ گورننس کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں،ماؤں کی گود اجاڑنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ،ایسے مجرموں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹا جائے اور اغواء کاروں کو نشان عبرت بنا کر بچوں کو بازیاب کرایا جائے ،گزشتہ تین ماہ میں ساڑھے آٹھ سو سے زائد بچوں کا اغواء لمحہ فکریہ ہے ،لگتا ہے پنجاب کی انتظامیہ اور حکمران سو رہے ہیں ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے بچوں کے اغواء کی وارداتوں میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوگیا ہے ،ایسے لگتا ہے کہ اغواء کاروں کے کئی گروپ ہیں جو معصوم بچوں کو اغواء کرکے باہر سمگل کررہے ہیں لیکن حکومت ابھی تک ان کا نیٹ ورک توڑنے اور اغواء کاروں کے خلاف کوئی بڑی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب گڈ گورننس کے بڑے دعوے کرتے ہیں مگر یہاں بچوں سے بداخلاقی کے شرمناک واقعات کے بعد اب اغواء کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ اس بات کی دلیل ہے کہ مجرموں کو پولیس اورسیکیورٹی اداروں کا کوئی خوف نہیں ہے اور حکومتی مشینری مجرموں کے سامنے مکمل بے بس ہوچکی ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بچوں کے اغواء کی وارداتوں پر وزیر اعلیٰ اور انتظامیہ کو نیند نہیں آنی چاہئے تھی مگر حکمرانوں کے اب تک کے رویے سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں والدین کی پریشانی کی کوئی پرواہ ہے نہ پنپتے ہوئے جرائم اور دندناتے ہوئے مجرموں سے کوئی سروکار ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ چند سال قبل لاہور میں سو بچوں کے قتل اور انہیں کیمیکل میں پگھلانے کی لرزہ خیز واردات سامنے آئی تھی ،حکومت کو چاہئے تھا کہ مستقبل میں ایسی وارداتوں کا قلع قمع کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرتی اور سیکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کو فعال رکھتی لیکن بچوں کے اغواء کے بڑھتے ہوئے واقعات نے حکومت کی نااہلی پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :