افغان فورسز نے شدید لڑائی کے بعد ہلمند کے مرکزی ضلع ناوا پر طالبان کے قبضے کی کوشش ناکام بنا دی،80جنگجو ہلاک

ہرات اور لغمان میں بم دھماکوں میں 4سیکورٹی اہلکاروں سمیت 8افراد ہلاک، 11زخمی ننگرہار میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں داعش کے 32جنگجو ہلاک، 26زخمی ، آپریشن ’’قہر سیلاب‘‘ کے دوران آرٹلری اور فضائی مدد بھی شامل تھی ، فوجی ترجمان

جمعرات 11 اگست 2016 18:32

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء ) افغان سیکورٹی فورسز نے شدید لڑائی کے بعد ہلمند کے مرکزی ضلع ناوا پر طالبان کے قبضے کی کوشش ناکام بنا دی لڑائی میں طالبان کے 80 شدت پسندمارے گئے ،ادھرصوبہ ہرات اور لغمان میں بم دھماکوں میں 4سیکورٹی اہلکاروں سمیت 8افراد ہلاک اور 11زخمی ہوگئے جبکہ مشرقی صوبہ ننگرہار میں جاری سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں داعش کے 32جنگجو ہلاک اور 26زخمی ہوگئے ۔

جمعرات کو افغان میڈیا کے مطابق افغان سیکورٹی فورسز نے شدید لڑائی کے بعد صوبے ہلمند کے مرکزی ضلعے ناوا پر افغان طالبان کے قبضے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔اطلاعات کے مطابق ناوا جانے والی مرکزی شاہراہ تاحال بند ہے لیکن افغانستان کی افواج مرکزی شاہراہ کے بجائے جنوبی راستے سے داخل ہوئیں۔

(جاری ہے)

طالبان کے شدت پسندوں اور حکومتی افواج کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔

ہلمند صوبے کے گورنر کا کہنا ہے کہ وہ اس آپریشن میں ذاتی طور پر شامل رہے ہیں۔ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ گذشتہ رات سے اب تک ناوا اور ناد علی ضلعوں میں ہونے والی لڑائی میں طالبان کے 80 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ہلمند کے صوبائی کونسل کے سربراہ کے مطابق اس آپریشن کے بعد طالبان کو صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔

وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے بتایا کہ ’لشکر گاہ میں سکیورٹی کی صورتحال قابو میں ہے۔‘ترجمان دولت وزیری نے بتایا کہ ’ہم نے ناوا پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ مضافاتی علاقوں میں لڑائی جاری ہے لیکن کلیئرنس آپریشن میں ہمیں کامیابی ہو رہی ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ اس لڑائی میں درجنوں طالبان زخمی ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ چند دونوں کے دوران ہلمند حکومتی افواج اور طالبان کے درمیان میدانِ جنگ بنا ہوا ہے اور دارالحکومت لشکر گاہ سے ہزاروں افراد نے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کی ہے۔

شہر میں پانی اور خوراک کی قلت ہے۔ہلمند کا شمار افغانستان کے اْن صوبوں میں ہوتا ہے جہاں امریکہ اور اتحادی افواج کو سب سے زیادہ مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔افغانستان سے امریکہ افواج کے انخلا کے بعد بھی امریکہ نے حالیہ مہینوں کے دوران ہلمند اور قندوز میں سینکڑوں فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔صوبہ لغمان میں بم دھماکے میں 2پولیس اہلکاروں سمیت 3افراد ہلاک اور 2زخمی ہوگئے ۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ علی شنگ کے علاقے میں پیش آیا جہاں پولیس کی گاڑی کی دیسی ساختہ بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔دھماکے میں 2پولیس اہلکار اور ایک شہری ہلاک ہوئے جبکہ 2پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔مغربی صوبہ ہرات کے ضلع شنداد میں خودکش حملے اور فائرنگ کے واقعے میں 5افراد ہلاک اور 9زخمی ہوگئے ۔صوبائی حکام کاکہنا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیزمواد سے بھری گاڑی افغان نیشن آرمی کے بیس کے قریب دھماکے سے اڑا لی ا س دوران فائرنگ بھی کی گئی جس میں 2فوجیوں سمیت 5افراد ہلاک اور 9دیگر زخمی ہوگئے جس میں 3اہلکار بھی شامل ہیں۔

دریں اثناء پولیس ترجمان سید احمد محمدی نے بتایا کہ دہشتگردوں نے دھماکہ خیز موادایک رکشا میں نصب کررکھی تھی جسے فوجی بیس کے قریب اڑا یا گیا۔دوسری جانب صوبہ ننگرہار میں جاری سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں داعش کے 32جنگجو ہلاک اور 26زخمی ہوگئے۔افغان نیشنل آرمی کی صلیب ملٹری کور کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ ننگرہار میں جاری آپریشن ’’قہر سیلاب‘‘ کے دوران آرٹلری اور فضائی مدد بھی شامل تھی ۔

فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ ضلع آچن میں داعش کے 32جنگجو مارے گئے جبکہ 26دیگر زخمی بھی ہوئے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں چند مسلح داعش کے جنگجو موجود ہیں تاہم ضلع آچن کے کئی علاقوں کو داعش سے پاک کردیا گیا ہے ۔ضلعی کھوگیانی میں دھماکہ خیزمواد پھٹنے سے 2طالبان جنگجو مارے گئے ۔صوبائی پولیس کے ترجمان عطااﷲ کھوگیانی نے واقعے کی تصدیق کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :