پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا،کوئٹہ کے بے رحمانہ واقعہ پر دل گرفتہ ہیں، آپریشن ضرب عضب کی کامیابی نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ، دہشت گردی اور شدت پسندی کے مناسب طریقے سے خاتمے کے لئے تمام اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات زیادہ سے زیادہ بہتر ہونے چا ہئیں ، مسلما ن ملک اپنے باہمی مسائل او آئی سی کے فورم پر حل کریں

صدر مملکت ممنون حسین کی کویتی سفیر نواف عبدالعزیز علین زی سے ملاقات میں بات چیت

جمعرات 11 اگست 2016 18:29

سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 اگست ۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا،کوئٹہ دہشت گردی کے بے رحمانہ واقعہ پر دل گرفتہ ہیں، آپریشن ضرب عضب کی کامیابی نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ، تمام اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات زیادہ سے زیادہ بہتر ہونے چا ہئیں تاکہ دہشت گردی اور شدت پسندی کا خاتمہ زیادہ مناسب طریقے سے کیا جا سکے، مسلما ن ملکوں کو اپنے باہمی مسائل او آئی سی کے فورم پر حل کرنے چاہئیں۔

وہ جمعرات کویہاں ایوان صدر میں کویتی سفیر نواف عبدالعزیز علین زی سے ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے ۔اس موقع پر کویتی سفیر نے امیر کویت کا کوئٹہ دھماکوں پر تعزیتی پیغا م بھی پہنچایا۔امیر کویت نے کہا کوئٹہ دہشت گردی کے بے رحمانہ واقعہ پر دل گرفتہ ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے امیر کویت کا شکریہ ادا کرتے ہوئیکہا کہ اس مشکل موقع پر آپ کے پیغام سے ہمارا حوصلہ بڑھا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ کو ئٹہ میں دہشت گردی کا واقعہ دہشت گردی کی آخری کو ششوں میں سے ایک ہے۔ آپریشن ضرب عضب کی کامیابی نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات زیادہ سے زیادہ بہتر ہونے چا ہیں تاکہ دہشت گردی اور شدت پسندی کا خاتمہ زیادہ مناسب طریقے سے کیا جا سکے۔صدر مملکت نے کہا کہ مسلما ن ملکوں کو اپنے باہمی مسائل او آئی سی کے فورم پر حل کرنے چاہئیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ کویت ہو یا کو ئی اور اسلامی ملک، پاکستان مشکل وقت میں اس کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ معاشی تعلقات میں بہتری چاہتا ہے۔تمام اسلامی ممالک کے درمیا ن تعلیم ، صحت ، سائنس کے میدان میں تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔صدر مملکت نے کویتی سفیر نواف عبدالعزیز علین زی کی پاکستان میں سفارتی خدمات کو سراہا۔

صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ کویتی سفیر پاکستان میں اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد بھی پاکستان کویت دوستی کے مشن کو فروغ دیتے رہیں گے۔انہوں نے کہا دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے اعلیٰ سطح پر وفود کے تبادلے ہو نے چاہئیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کو یتی حکومت کو پاکستانی افراد ی قوت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ویزاپالیسی میں نرمی کرنی چاہیے۔

اس سلسلیمیں حکومت پاکستان نے اقدامات کیے ہیں تاکہ کویتی قوائدو ضوابط کی پابندی کو یقینی بنایا جا سکے۔ صدر مملکت نے کہا کے یمن کے معاملے میں پاکستان کویت کی پالیسی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔اس موقع پر کویتی سفیر نے کہا کہ کویتی حکومت پاکستانیوں کو ویزے کے حصول میں درپیش مسائل کے حل کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور ان مسائل کو جلد حل کر لیا جائے۔