کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا آخری مرحلہ 24 اگست کوہوگا، 8 بلدیاتی اداروں کے سربراہوں ،نائب سربراہوں کو منتخب کیا جائیگا

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کیلئے 21امیدوارمیئر اور ڈپٹی مئیر کے انتخاب میں حصہ لیں گے ضلع کونسل کراچی میں 6 ضلعی میونسپل کارپوریشنز میں چیئرمینز اور وائس چیئرمینز کے انتخابات میں 14 نشستوں کیلئے 79امیدوار میدان میں ہونگے

جمعرات 11 اگست 2016 18:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا آخری مرحلہ 24 اگست کوہوگا،جس میں کراچی کے 8 بلدیاتی اداروں کے سربراہوں اور نائب سربراہوں کو منتخب کیا جائیگا۔کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کیلئے 21امیدوارمیئر اور ڈپٹی مئیر کے انتخاب میں حصہ لیں گے،ضلع کونسل کراچی میں 6 ضلعی میونسپل کارپوریشنز میں چیئرمینز اور وائس چیئرمینز کے انتخابات میں 14 نشستوں کیلئے 79امیدوار میدان میں ہونگے،کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی 308 کے ایوان میں متحدہ قومی موومنٹ کو204ارکان کی واضح اکثریت حاصل ہے،ڈسٹرکٹ کونسل میں پیپلز پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہے اسی طرح پیپلز پارٹی ڈی ایم سی ملیر میں20 میں سے 13 ارکان کے ساتھ مضبوط پوزیشن میں ہے ضلع غربی میں 6 جماعتی اتحاد نے صورتحال کو دلچسپ بنا دیا ہے یہاں ایم کیو ایم 32 اور چھ جماعتی اتحاد کو35 ارکان کی حمایت حاصل ہے 67 رکنی ایوان میں چھ جماعتی اتحاد کا پلڑا بھاری نظر آرہا ہے یہ اتحاد پیپلز پارٹی،ن لیگ،جماعت اسلامی،جے یو آئی،پی ٹی آئی اور اے این پی مشتمل ۔

(جاری ہے)

ضلع جنوبی میں پیپلز پارٹی اور متحدہ کو ن لیگ کی حمایت کی ضرورت ہے۔اس ضلع کے چیئرمین کیلئے مسلم لیگ (ن)کا ووٹ فیصلہ کن حیثیت اختیار کرگیا ہے ۔ ضلع کورنگی اورشرقی میں متحدہ واضح اکثریت لئے ہوئے ہے اور یہاں ایم کیو ایم کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا منتخب ہونا یقینی نظر آ رہا ہے۔ضلع وسطی میں ایم کیو ایم کی پوزیشن اس قدر ر مضبوط ہے کہ یہاں کے51 اراکان میں سے50 کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے ۔

متعلقہ عنوان :