دھماکہ اس وقت ہوا جب وفاقی شریعت کورٹ کے جج جسٹس ظہور شاہوانی کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی ‘ پولیس حکام

صوبے میں پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ‘صوبائی وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 11 اگست 2016 15:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) زرغون روڈ پر دھماکے سے 5 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔جمعرات کو کوئٹہ کے زرغون روڈ پر سریاب فلائی اوور کے قریب اس وقت دھماکا ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی، دھماکے اس قدر زوردار تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے دھماکے کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امدا فراہم کی جارہی ہے۔ تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔زخمیوں میں ہیڈکانسٹیبل ندیم ،ہیڈکانسٹیبل عصمت اللہ ،کانسٹیبل امداداللہ ،کانسٹیبل غلام فاروق اورعام شہریوں میں نصیر،عبدالعلی ،محمدرمضان ،محمدناصر،محمداسماعیل ،احمد شاہ،محمدیوسف ،گوہرخان اورعجب گل شامل ہیں پولیس ذرائع نے بتایا کہ بارودی مواد کو پہلے سے نصب کیا گیا تھا اور دھماکا اس وقت کیا گیا جب وفاقی شریعت کورٹ کے جج جسٹس ظہور شاہوانی کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی تاہم فاضل جج دھماکے میں محفوظ رہے ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا جس میں 3 سے 4 کلو گرام بارودی مواد شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اقدامات کا ازسر نو جائزہ لیا جارہا ہے اور عنقریب عوام کو تحفظ کا واضح احساس ہوگا۔واضح رہے کہ 3 روز قبل بھی سول ہسپتال کوئٹہ کی ایمرجنسی میں کئے گئے خودکش دھماکے میں 73 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد سیکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :