ملا اخترکی ڈرون حملے میں ہلاکت سے طالبان کو بڑا دھچکہ لگا،امریکہ

جمعرات 11 اگست 2016 11:30

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) افغانستان میں امریکی اور نیٹو فورسز کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے کہاہے کہ افغان فورسز نے امریکا کی مدد سے، دو ہفتے قبل کیے جانے والے آپریش میں داعش کے تقریباً 300 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی، پاکستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت سے طالبان کو بڑا دھچکہ لگا ہے اور اب وہ مالی مشکلات کا بھی شکار ہوگئے ہیں،غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنرل جان نکلسن کا بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں چند روز قبل پیدا ہونے والی کشیدگی امریکی آپریشن کا حصہ تھی، جس کا مقصد وہاں داعش کی صلاحیتوں کو کمزور کرنا تھا۔

(جاری ہے)

جنرل جان نکلسن نے کہا کہ امریکا کی مدد سے افغان فورسز کے آپریشن میں داعش کے اہم کمانڈروں سمیت تقریباً 300 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ آپریشن میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی حتمی تعداد بتانا مشکل ہے، لیکن یہ تعداد دہشت گرد گروپ میں شامل جنگجووٴں کی کل تعداد کا 25 فیصد ہے، جس سے گروپ کو بڑا نقصان ہوا ہے۔جنرل جان نکلسن کا مزید کہنا تھا کہ داعش کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھاتے ہوئے افغان فورسز 2015 کے مقابلے میں رواں سال زیادہ کامیاب رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی، پاکستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت سے طالبان کو بڑا دھچکہ لگا ہے اور اب وہ مالی مشکلات کا بھی شکار ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :