شاہدرہ ٹاؤن پولیس نے آئی جی پنجاب کے احکامات ہوا میں اُڑا دئیے

سائل کی داد رسی کی بجائے مقدمہ درج کر نے کیلئے روشوت کا تقاضہ ، حصول انصاف کیلئے شہری دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ، وزیر اعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے راشی ایس ایچ او کے خلاف کاروائی اور انصاف کی اپیل

بدھ 10 اگست 2016 23:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 اگست ۔2016ء) شاہدرہ ٹاؤن پولیس نے آئی جی پنجاب کے احکامات ہوا میں اُڑا دئیے سائل کی داد رسی کی بجائے مقدمہ درج کر نے کیلئے روشوت کا تقاضہ ، حصول انصاف کیلئے شہری دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور،کاروائی سے روکنے کیلئے ملزمان کی جانب سے سنگین نوعیت کی دھمکیا ں ، وزیر اعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے راشی ایس ایچ او کے خلاف کاروائی اور انصاف کی اپیل ۔

بتایا گیا ہے کہ شاہدرہ ٹاؤن کے علاقہ میں بااثر منشیات فروشوں بھولا ، ظہیر ،نادر خان اور اظہرسمیت دیگر 4نامعلوم مسلح افراد نے شہری محمد نوید کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس سے ایک لاکھ 90ہزار روپے، پرس جس میں 15ہزار روپے تھے اور موبائل چھین لیا جس پر متاثرہ شہری نے تھانہ شاہدرہ ٹاؤن میں اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دی جس پر کاروائی اور مقدمہ درج کر نے کی مد میں ایس ایچ او شاہدرہ ٹاؤن جعفر نے متاثرہ شہری سے مبینہ طور پر 30ہزار روپے رشوت طلب کی جس پر شہری کی جانب سے انکار کے بعد ایس ایچ او شاہدرہ جعفر نے برہم ہو کر شہری محمد نوید کو دھکے دے کر تھانے سے باہر نکال دیا ۔

(جاری ہے)

متاثرہ شہری محمد نوید نے ایس ایچ او کے ناروا سلوک کے خلاف ایس ایس پی ڈسپلن ، ایس پی سٹی ، سی سی پی او لاہور اور وزیر اعلی پنجاب سمیت دیگر دفاتر میں درخواستیں دیں لیکن اس کے باوجود تاحال اسے انصاف نہیں مل سکا اور نہ ہی ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہو سکا ہے ۔ شہری محمد نوید کے مطابق ان ملزمان کے ساتھ کشور بی بی نامی خاتون بھی ہے جو ان شاہدرہ ٹاؤن کے علاقہ میں جسم فروشی اور منشیات فروشی کا کاروبار کرتی ہے جس سے تھانہ شاہدرہ ٹاؤن کا ایس ایچ او جعفر بخوبی جانتا ہے لیکن ملزمان کے خلاف کاروائی نہیں کر رہا جبکہ ملزمان سمیت یہ عورت کشور بی بی مجھے سنگین نوعیت کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔

شہری محمد نوید نے وزیر اعلی پنجا ب اور آئی جی پنجاب سے معاملے کی انکوائری کروانے اور انصاف کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :