کسان بورڈ پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، کسانوں کا دھرنا ختم

کسانوں کی فلاح کیلئے جنرل سیلز ٹیکس کا مرحلہ وارخاتمہ کررہے ہیں، چھوٹے کاشتکاروں کو 80ارب روپے کے بلا سود قرضے فراہم کرنے کا تاریخی پراجیکٹ تیار کر لیا، زرعی ٹیوب ویلز کے30جون 2015سے پہلے کے بقایاجات کی قسطوں پر ادائیگی کی سہولت دیں گے،ایگریکلچر کمیشن کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا،زیر زراعت پنجاب ڈاکٹر فرخ جاوید کا کاشتکاروں کے اجتماع سے خطاب

بدھ 10 اگست 2016 22:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء) صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کی فلاح کیلئے زرعی مداخل پر جنرل سیلز ٹیکس کا مرحلہ وارخاتمہ کر رہی ہے جس سے 52لاکھ کاشتکار خاندان مستفید ہوں گے۔ حکومت نے پیسٹی سائیڈز پر جی ایس ٹی کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے جبکہ زرعی مشینری کی درآمد پرٹیکس43فیصد سے کم کر کے صرف 9فیصد کر دیا گیاہے۔

ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ کسان دوست پالیسی اپناتے ہوئے حکومت یوریا کھاد پر جی ایس ٹی کو 17فیصد سے کم کر کے 5فیصد پر لے آئی ہے جسے مزید کم کرنے کیلئے حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔ وزیر زراعت پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب چھوٹے کاشتکاروں کو 80ارب روپے کی خطیر رقم کے بلا سود قرضے فراہم کرنے کے تاریخی پراجیکٹ پر کام کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس پراجیکٹ سے ساڑھے 4لاکھ کسانوں کو براہ راست فائدہ ہو گا اور اس منصوبے میں خاص طور پر بے زمین کاشتکاروں اور مزارعین کو بھی شامل کیا جا رہا ہے جو ملک میں اپنی طرز کی پہلی مثال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کسانوں کو ربیع کیلئے 25ہزار روپے فی ایکڑ جبکہ خریف کیلئے 40ہزار روپے فی ایکڑ بلاسود زرعی قرضے فراہم کرے گی۔ وزیر زرعت پنجاب ڈاکٹر فرخ جاوید نے ان خیالات کا اظہارآج یہاں چیرنگ کراس پرکسان بورڈ پاکستان کے زیر اہتمام کسانوں کے اجتماع سے خطاب میں کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب4ارب روپے بجلی کے ٹیوب ویلوں پر جنرل سیلز ٹیکس کی ادائیگی کیلئے وقف کر رہی ہے اور وفاقی حکومت نے فی یونٹ ریٹ میں خاطر خواہ کمی کی جس کے بعد کسانوں کو 5روپے 35پیسے فی یونٹ فلیٹ ریٹ مل رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زرعی ٹیوب ویلز کے30جون 2015سے پہلے کے بقایاجات کی قسطوں پرادائیگی کی سہولت دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ٹیکنالوجی کے حصول کے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس سے جدید زراعت کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ زرعی آمدنی پر انکم ٹیکس کے حوالے سے کسانوں کے تحفظات فنانس ڈپارٹمنٹ اور بورڈ آف ریونیوتک پہنچائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار اور زراعت کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اورکسانوں کے مسائل اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے بھی پیش کریں گے۔وزیر زراعت نے بتایا کہ تمام اضلاع میں مقرر شدہ کوٹے کے مطابق پانی کی فراہمی اور کوٹے میں اضافے کیلئے متعلقہ اضلاع کے عوامی نمائندوں کی مشاورت سے پالیسی مرتب کی جائے گی۔ قبل ازیں وزیر زراعت پنجاب نے کسان بورڈ پاکستان کے سات رکنی وفد سے اپنے دفتر میں کامیاب مزاکرات کیے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت کیپٹن(ر) محمد محمود، کین کمشنر وقاص عالم، اینڈیشنل سیکرٹری آبپاشی نعیم غوث،چیف مانیٹرنگ آبپاشی حبیب اﷲ بودلہ، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر انجم علی بھی موجود تھے۔