قومی شخصیات وورثہ کی دیکھ بھال کے اختیارات دوبارہ وفاقی حکومت کی تحویل میں لانے کیلئے کوششیں جاری ہیں،عرفان صدیقی

بدھ 10 اگست 2016 16:12

لاہور۔10 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ قومی شخصیات اور قومی ورثہ کی دیکھ بھال کے تمام اختیارات 18 ویں ترمیم کے بعد متعلقہ صوبائی حکومتوں کو دیئے گئے تھے ان کو دوبارہ وفاقی حکومت کی تحویل میں لانے کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال میں اقبال اکیڈمی کی گورننگ باڈی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور دوسری قومی شخصیات کے فرمودات کو نظر انداز نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور قائداعظم لوگوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں تاہم ان کی سوچ اور فکر و عمل کو اپنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اسلام کی فرما روی ‘ قومی اتحاد منافرت سے پاک جذبے ‘ انسانی اقدار سے محبت ‘ ایثار اور بھائی چارے کا درس دیا۔

انہوں نے کہا کہ اقبال اکیڈمی کے علمی ‘ معلوماتی اور تحقیقاتی کام کو پھر سے بحال اور تیزکیاگیا ہے اور اقبال کے کلام کی ترتیب کو واپس لانے کے ساتھ ساتھ آئندہ برسوں میں کام کے حوالے سے منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے اور ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی چند کتابوں کی اشاعت کا بھی فیصلہ کیا گیاہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی قومی ترانے کے خالق معروف شاعر حفیظ جالندھری کے مزار کی خستہ حالی کے بارے میں جان کر افسوس ہوا ہے۔

اس مزار کی بحالی اور تزئین و آرائش کیلئے تمام تر کاوشیں بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم  مینجمنٹ بورڈ اور مزار کے علاوہ ملک میں تمام قومی شخصیات کے مزارات اور قومی ورثہ ہڑپہ ‘ ٹیکسلا اور موہنجوداڑو جیسے مقامات کی دیکھ بھال اور معاملات کو دوبارہ حکومت کی تحویل میں لانے کیلئے سوچ و بچار ہو رہی ہے کیونکہ اس سلسلہ میں تمام بین الاقوامی معاہدے وفاقی حکومت کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :